پندرہ اپریل کو چین کے معاون وزیر خارجہ وو جیانگ ہاو نے چین میں تعینات جاپانی سفیر کو طلب کیا اور جاپان کی جانب سے فوکوشیما جوہری پلانٹ سے تابکاری والے پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے فیصلے پر شدید احتجاج کیا۔ وو جیانگ ہاو نے کہا کہ چین جاپان پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا درست طور پر ادراک کرئے، سائنسی رویوں پر عمل پیرا رہے، اور اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔ اول ، فوکوشیما جوہری پلانٹ سے تابکاری والے پانی سے نمٹنے کے طریقہ کار کا دوبارہ معائنہ کیا جائے اور سمندر میں آلودہ پانی کے اخراج کا غلط فیصلہ واپس لیا جائے۔ دوسرا ، بین الاقوامی اداروں کے فریم ورک کے تحت چینی ماہرین سمیت ایک مشترکہ تیکنکی ورکنگ گروپ قائم کیا جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ فوکوشیما جوہری پلانٹ سے تابکاری والے پانی کے معاملات بین الاقوامی جائزے ، توثیق اور نگرانی کے تابع ہیں۔تیسرا ، متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور بین الاقوامی اداروں کے اتفاق رائے سے قبل ، آلودہ پانی کے اخراج کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ چین عالمی برادری کے ساتھ اس مسئلے پر قریبی توجہ دے گا اورمزید ردعمل کا حق محفوظ رکھتا ہے۔