سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے کے اسلامی ایسوسی ایشن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل، شا چے کاؤنٹی کے اسلامی ایسوسی ایشن کے صدر ،اور شا چے کاؤنٹی میں التون مسجد کے حطیب عبدولی ابراھیمی نے چند روز قبل صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مذہبی انتہا پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن مذاہب کی بہتر حفاظت کرنا ہے۔ “ہم محفوظ محسوس کرتے ہیں۔” اور حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
سن 1990 کی دہائی سے، چین کے اندر اور باہر دہشت گرد تنظیموں نے سنکیانگ میں ہزاروں پُرتشدد دہشت گرد واقعات کی منصوبہ بندی اور ارتکاب کیا، جن میں مختلف قومیتوں کے بے گناہ افراد کی بڑی تعداد میں ہلاک ہوئی۔ چینی حکومت نےسنکیانگ کی مقامی صورتحال کے مطابق انسداد دہشت گردی اور ڈی ریڈیکلائزیشن کا گہرائی کے ساتھ کام کیا، جس کے قابل ذکر نتائج برآمد ہوئے ہیں۔سنکیانگ میں لگاتار چار سال سے زائد عرصے سے دہشت گردی اور تشدد کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔تاہم، مغرب میں چین مخالف قوتیں سیاہ اور سفید کو گڈ مڈ کررہی ہیں اور مسلسل افواہیں پھیلا رہی ہیں کہ “سنکیانگ میں مسلمانوں کو اپنے مذہبی عقائد کی بناء پر نظربند رکھا گیاہے اور چین کی سنکیانگ سے متعلق پالیسیوں اور انسداد دہشت گردی اور ڈی ریڈیکلائزیشن اقدامات کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔