دس اپریل کو ، برطانوی طبی جریدے “دی لانسیٹ” نے ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان ہے چین کی انسدادی کاوشوں نے انسداد وبا سے متعلق عالمی تعاون کے لئے مہلت فراہم کی ہے۔ اس مضمون میں وبا کی روک تھام میں چین کے تجربے کا جائزہ لیا گیا ہے۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ چین کے انسدادی اقدامات میں موئثر طورپر مریضوں کی جانچ پڑتال اور تمام قریبی رابطے میں آنے والے افراد کوالگ تھلگ کرنا نہایت اہم عوامل ہیں۔چینی حکومت لوگوں کو اپنے سفری
منصوبے ترک کرنے کی ترغیب دیتی ہے ، اور مقامی حکومتوں نے بھی سخت انسدادی اقدامات اپنائے ہیں۔ چین کی پبلک ہیلتھ پالیسی کے نفاذ کو عوام کے اعلیٰ درجے کا تعاون حاصل رہا ہے جس کی بنیادی وجہ لوگوں کا حکومت پر مضبوط اعتمادہے ۔دوسرے ممالک کو صحت عامہ میں چین کے تجربے سے سبق سیکھنا چاہئے۔
“دی لانسیٹ” نے اس بات کی نشاندہی کی کہ سائنس اور صحت کےمعاملے میں ، تنازعات کے مقابلے میں تعاون انتہائی موئثر ہے ۔ صحت عامہ کے عالمی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام ممالک کے ردعمل اور تعاون کی ضرورت ہے۔ ممالک کو باہمی اعتماد کے تحت باہمی تعاون کا رشتہ قائم کرنا چاہئے۔ موجودہ کووڈ- 19 کی وبا ابھی بھی جاری ہے ، یہ ایک دوسرے پر الزام تراشی یا مسابقت کا وقت نہیں ہے ، مشترکہ تعاون اور جدوجہد کا وقت ہے۔