حال ہی میں چند مغربی ممالک نے “سنکیانگ کارڈ” کھیلا ہے اور نام نہاد “جبری مشقت” سے لے کر “نسل کشی” تک ہر طرح کا ناقابل یقین جھوٹ بولا گیا ہے۔ اس بیانیے کی نفی کرتے ہوئے مشہور فرانسیسی ادیب، سیاسی مبصر اور کتاب “ویغور جعلی خبروں کا خاتمہ” کے مصنف میکسم ویواس نے سنکیانگ سے متعلق اپنے زاتی مشاہدات کی روشنی میں حقائق بیان کیے ہیں۔
میکسم ویواس 2016 اور 2018 میں دو مرتبہ سنکیانگ گئے تھے۔ 4 سال بعد انہوں نے “ویغور جعلی خبروں کا خاتمہ” نامی کتاب لکھی جسے 2020 کے اواخر میں فرانسیسی سلک روڈ پبلشنگ ہاؤس نے باضابطہ طور پر شائع کیا ۔
اس کتاب میں ایک پیشہ ور صحافی کے نقطہ نظر سے انہوں نے نیشنل فاؤنڈیشن فار ڈیموکریسی (این ای ڈی) ، “ورلڈ ویغور کانگریس” اور “ہیومن رائٹس واچ” نامی تنظیم کی جانب سے ” نسل کشی “اور” دس لاکھ ویغوروں کی حراست سے متعلق افواہوں کو بےنقاب کیا ہے۔