مقامی وقت کے مطابق نو اپریل کو چین میں متعین اٹلی کے سابق سفیر البرٹو براڈینینی نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ عرصے کے دوران امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے چین پر عائد کی گئی پابندیاں عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں ۔پابندیاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری کے بغیر یک طرفہ طور پر لگائی گئی ہیں۔یہ امریکہ کی جانب سے چین پر “سرد جنگ” مسلط کرنے کا ایک طریقہ ہے۔
البرٹو براڈینینی نے کہا کہ اب امریکہ کی اقتصادی حیثیت دیگر ممالک کی ترقی کے لیے اتنی اہم نہیں رہی۔غیرقانونی جنگ اور انسانی حقوق کی نظامی خلاف ورزی سےامریکہ کی ساکھ میں نمایاں کمی آئی ہے:عراق،شام ،لیبیا ،یمن اور افغانستان میں بڑی تعداد میں جانی نقصانات ان حقائق کی تصدیق کرتے ہیں۔
البرٹو براڈینینی کے مطابق چین عالمی کثیرالجہتی کے فروغ کے لیے کوشش کر رہا ہے اور عالمی امن کا ضامن ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنکیانگ کے بارے میں مغربی دنیا میں پھیلائے جاںے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔سنکیانگ میں بڑی تعداد میں مذہبی مقامات موجود ہیں اورنسل کشی کا الزام بالکل غلط ہے۔