پانچ اپریل کو چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے اپنے جاپانی ہم منصب موتیگی توشی مِتسو کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی۔وانگ ای نے کہا کہ فریقین کو چین جاپان تعلقات میں مشکلات کے بعد حاصل کی جانے والی بہتری کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے اور اس کا تحفظ کرنا چاہیے تاکہ دنوں ممالک کے تعلقات کسی قسم کی کشیدگی کا شکار نہ ہوں یا ان تعلقات میں کسی قسم کا تعطل پیدا نہ ہو۔نام نہاد بڑے ممالک کی محاذ آرائی کا حصہ بننے سے گریز کیا جانا چاہیئے۔چین کو امید ہے کہ جاپان معروضیت اور دانشمندی کے ساتھ چین کی ترقی کو سمجھے گا اور چین کے ساتھ تعصب رکھنے والے بعض ممالک کے زیر اثر اقدام اختیار نہیں کرے گا۔
موتیگی توشی متسو نے کہا کہ جاپان امریکہ اتحاد کا مقصد کسی تیسرے فریق کو نشانہ بنانا نہیں ہے، جاپان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہےنیز جاپان- چین تعلقات کو مستحکم طور پر آگے بڑھانے کے جاپان کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔جاپان چین کے ساتھ مل کر ٹوکیو اولمپک گیمز اور بیجنگ سرمائی اولمپک گیمز کے کامیاب انعقاد کے لیے باہمی تعاون اور رابطہ برقرار رکھے گا۔