چین کی ریاستی کونسل کے پریس دفتر نے چھ تاریخ کو “انسداد غربت : چین کے تجربات اور خدمات “کے عنوان سے وائٹ پیپر جاری کیا،جس میں سو برسوں میں غربت کے خاتمے کے لیے چین کے عظیم عمل کا جائزہ لیا گیا۔وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ دو ہزار بیس کے اواخر تک چین میں انسداد غربت کا ہدف حاصل کیا گیا۔وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ انسداد غربت کی جنگ سے چین کے دیہات میں جامع اور تاریخی تبدیلی آئی ہے۔ یہ ایک عظیم انقلاب ہے۔ جس کی مدد سے جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر اور دوسرے صد سالہ ہدف کی تکمیل کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی گئی ہے۔انسداد غربت کے میدان میں جامع کامیابی نے چینی قوم کے ہزاروں سال پرانے خواب اور خواہش کو پورا کیا ہے۔وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ عالمی آبادی کے پانچویں حصے والے چین میں مطلق غربت کا خاتمہ اور شیڈول سے دس سال پہلے اقوام متحدہ کے دو ہزار تیس پائیدار ترقیاتی ایجنڈے کی تکمیل ، نہ صرف چینی ترقی میں سنگ میل ہے ،بلکہ عالمی ترقی کی تاریخ کا بھی ایک بڑا واقعہ ہے جو انسداد غربت اور انسانی ترقی کی راہ میں ایک بڑی خدمت ہے۔وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ چین میں اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی متعارف کروائے جانے کے بعد سے، غربت کی موجودہ تعریف کے مطابق 770 ملین سے زائد غریب دیہی عوام کو غربت سے نجات دلوائی گئی ہے۔ عالمی بینک کے بین الاقوامی غربت کے معیار کے مطابق ، چین کی جانب سے غربت کے خلاف حاصل کی گئی کامیابی ،عالمی سطح پر اس شعبے میں حاصل کی گئی کامیابی کا 70 فیصد سے زائد ہے۔وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے متعلقہ ممالک میں ترقی اور انسداد غربت کے کاموں میں مدد ملی ہے۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق دی بیلٹ اینڈروڈ کی مشترکہ تعمیر سے 76 لاکھ افراد انتہائی غربت سے چھٹکار حاصل کر سکیں گے جب کہ تین کروڑ بیس لاکھ افراد درمیانی درجے کے غربت سے نجات حاصل کر سکیں گے۔عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے ستر سے زائد برسوں میں چین نے ایک سو ساٹھ سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں کو مختلف اقدامات میں مدد فراہم کی ہے اور “ہزاریہ ترقیاتی اہداف” کی تکمیل کے لیے ترقی پذیر ممالک کے لیے مدد فراہم کی ہے۔