چودہ جنوری 2021 کو امریکی یونیورسٹی ایم آئی ٹی سےوابستہ چینی نژاد امریکی پروفیسر چھین کانگ کو گرفتار کیا گیا ۔حالیہ ہفتوں میں چینی اور امریکی دانشوروں نے چھین کانگ کے لیے بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں امریکی حکومت نے بیرونی ممالک کی جانب سے سلامتی اور ٹیکنالوجی کے نام نہاد خطرے سے نمٹنے کے لیے اقدامات اپنائے ہیں۔ اس دوران امریکہ میں برسرروزگار یا زیرتعلیم متعدد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہےاور چینی شہریت رکھنے والوں شہریوں سے بھی تفتیش کی گئی ہے۔ امریکی اقدام کے باعث ملک میں بسنے والا چینی طبقہ کافی خوفزدہ ہے ۔ حقائق کی روشنی میں امریکی حکومت نے چینی نژاد امریکی شہریوں پر ہمیشہ عدم اعتماد کیا ہے ۔اسی باعث موجودہ صورتحال میں لوگ تشویش میں مبتلا ہیں۔
پچھلے تین سالوں میں ، امریکی حکومت کے اقدامات میں تسلسل سےاضافہ ہوا ہے ، اور علمی برادری متعدد بار متاثر ہوئی ہے۔ حکومت کی جانب سے سیکڑوں امریکی سائنس دانوں کی تحقیقات کی جاچکی ہیں اور درجنوں افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ان تمام واقعات کےپیچھے ایک نام “چائنا انیشی ایٹو” ۔2021 کے آغاز میں ، نئی امریکی حکومت برسر اقتدار آنے کے بعد ،زیادہ سے زیادہ امریکی زی شعور لوگ بائیڈن انتظامیہ سے اس منصوبے پر نظر ثانی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فروری کے شروع میں، سینکڑوں امریکی سیاسی اور علمی شخصیات نے ایک مشترکہ خط جاری کیا جس میں کانگریس کو حالیہ برسوں میں چینی سائنسدانوں سے متعلق محکمہ انصاف کی تحقیقات پر جلد از جلد سماعت کی درخواست کی گئی اور اس منصوبے کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔