کینیڈا کے مؤرخ ٹیلر نوکس کا حال ہی میں قومی اخبار نیشنل پوسٹ میں ایک مضمون شائع ہوا جس میں انہوں نے کینیڈا میں آبائی باشندوں کے حوالے سے غلط خیالات کی تردید کی اور کہا کہ کینیڈا میں آبائی باشندوں کی نسل کشی کی گئی ہے۔
کینیڈا کے کئی تحقیقی اداروں نے ملک میں نسل کشی کے معاملے کو بے نقاب کرتے ہوئے متعدد تحقیقاتی رپورٹس بھی جاری کی ہیں۔ ان آوازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ کینیڈین معاشرے کے “پوشیدہ گوشہ” میں چھپی ہوئی نسل کشی کو مصنوعی طور پر پوشیدہ نہیں رکھا جاسکتا ہے۔
2019 میں کینیڈا میں گمشدہ اور قتل شدہ آبائی خواتین اور لڑکیوں سے متعلق قومی انکوائری کمیشن نے وزیر اعظم ٹروڈو کو ایک تحقیقاتی رپورٹ پیش کی، جس میں 2،000 سے زائد افراد کے بیانات بھی شامل ہیں۔ اس سے ایک مرتبہ پھر کینیڈا میں آبائی باشندوں کی نسل کشی کے مسئلے کی تصدیق ہوئی ہے۔
جون 2019 میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر، ویرونیکا بیچلیٹ نے کینیڈا کی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر آبائی باشندوں کی نسل کشی کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کرے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس تحقیقاتی رپورٹ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کینیڈا کی گزشتہ اور حالیہ پالیسیوں، اقدامات اور بعض کوتاہیوں کے باعث ہی آبائی باشندوں کی نسل کشی کی گئی ہے جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔