چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے 31 مارچ کو باقاعدہ پریس کانفرنس میں امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں چین کے سنکیانگ کے حوالے سے لگائے گئے بہتان اور الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ نام نہاد الزام بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اورچین کی قومیتی پالیسی اور سنکیانگ کی ترقیاتی کامیابیوں پر بہتان ہے۔
ہوا چھون اینگ نے کہا کہ چین مخالف انفرادی قوتوں کی جھوٹی اور غلط معلومات کی بنیاد پر ،امریکہ نے من مانی توضیح کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے سنکیانگ میں “نسل کشی” ہو رہی ہے۔ یہ صدی کا انتہائی مہلک جھوٹ، چینی عوام کی بہت بڑی توہین اور حدوں کو پارکرنے کے مترادف ہے اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کے سخت منافی ہے۔
ہوا چھون اینگ نے نشاندہی کی کہ جب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے رواں سال امریکہ کی انسانی حقوق کی رپورٹ کا جائزہ لیا تو 110 سے زیادہ ممالک نے امریکہ کے اندر انسانی حقوق کی صورتحال پر تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ امریکہ اپنے ملک کے اندر اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک جیسے نظاماتی مسائل سے نمٹنے کیلئے مؤثر اقدامات اٹھائے۔