حالیہ دنوں کینیڈا سے تعلق رکھنے والے ایک نامور یوٹیوبر ڈینیل ڈمبرل نے کینیڈاکے اسکالرز اور صحافیوں کے ساتھ ایک سیمینار میں شرکت کی اوران کی رائے پر بڑی توجہ دی جا رہی ہے۔ ڈینیل ڈمبرل بارہ سال تک چین میں رہائش پذیر رہے ہیں۔ انتیس مارچ کو انہوں نے سی جی ٹی این کی صحافی لیوشین کو خصوصی انٹرویو دیتےہوئے نشاندہی کی کہ کپاس سنکیانگ میں ایک بڑی صنعت ہے ،اسی لیے مغربی ممالک نے کپاس کو نشانہ بنایا ہے۔ان کا مقصد ویغور لوگوں کی مدد کی بجائے انہیں ناراض کرنا ہے۔
سنکیانگ کی مصنوعات پر پابندی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے ان کو “غلاموں کی مصنوعات”قرار دیا ہے حالا نکہ اس بات کے کوئی حقیقی ثبوت پیش نہیں کیے جاسکتے۔مضحکہ خیز بات یہ ہےکہ مغربی ممالک کی پابندی ویغورلوگوں کے روز گار کو چھیننے کےمترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے چین سے متعلق ایک جھوٹی کہانی گھڑی ہے اس طرح کی کہانیوں کو سیاسی قیاس آرائیاں
پھیلانے والے اور اسلحہ فروش اپنے مفاد اور مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں اور یہ پورا عمل پوری دنیا کو ایک خطرناک کھیل میں دھکیل رہا ہے۔