حال ہی میں معروف برینڈز نائیکی اور ایچ اینڈ ایم سمیت چند غیر ملکی برینڈز نے سنکیانگ میں نام نہاد ” جبری مشقت ” کے الزامات کی وجہ سے سنکیانگ میں تیار ہونے والی کاٹن مصنوعات کوا ستعمال نہ کرنے کے حوالے سے بیان جاری کیا۔ سنکیانگ میں کپاس کے تاجروں اور کاروباری شخصیات نے اس اقدام کی سختی سے مخالفت کی۔سنکیانگ گو شین بیج انڈسٹری کمپنی کے سربراہ لوچھون جیان نے کہا کہ یہ بالکل جھوٹ ہے۔ رواں سال ہماری کمپنی کو ملازمت کے لئےاسی مزدوروں کی ضرورت تھی لیکن ایک سو ساٹھ سے زائد لوگ ملازمت کے لئَےآ ئے۔ کیا یہ “جبری مشقت” ہے؟ جبری ملازمت کے لئے لوگ یوں دوڑے چلے آتے ہیں؟
2019 میں آسٹریلیوی ادارہ برائے اسٹریٹجک پالیسی ، بی بی سی اور وال اسٹریٹ جرنل سمیت کچھ مغربی میڈیا اور غیر حکومتی تنظیموں نے سنکیانگ میں نام نہاد ” جبری مشفت ” کے نام پرسنکیانگ کو بدنام کیا۔ مغربی ممالک کی مضبوط رائے عامہ کی وجہ سے گیپ ،نائیکی اور ایچ اینڈ ایم سمیت مختلف برانڈز نے سنکیانگ کی کپاس کی مصنوعات کے استعمال کو ترک کردیا۔ بیٹر کاٹن انیشیٹو بی سی آئی نے سنکیانگ میں نام نہاد جبری مشقت کے بارے میں تحقیقات شروع کیں۔
بی سی آئی کے شنگھائی نمائندہ دفتر کی چیف نمائندہ وو یئیں نے کہا کہ سب سے پہلے انہوں پیداواری یونٹوں کی خود جانچ کی ، پھر ہماری ٹیم نے اس کی ساکھ کا مکمل جائزہ لیا۔ آخر میں تیسری فریق کے ذریعہ جاری کردہ الگ تصدیقی رپورٹ پیش کی گئی۔ اس رپورٹ کے مطابق سنکیانگ میں “جبری مشفت” موجود نہیں ہے۔ شنگھائی نمائندہ دفتر نے اپنے ہیڈ کوارٹرز کو دو تحقیقی رپورٹس پیش کیں۔
لیکن بی سی آئی کے ہیڈ کوارٹرز نے ان رپورٹوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بغیر کسی مناسب وجہ کے سنکیانگ کاٹن انڈسٹری کے کاروباری اداروں کی ” بہتر کاٹن” سرٹیفیکیشن کو غیر معینہ مدت تک منسوخ کردیا۔
حقیقت کے مطابق، سینکیانگ میں جبری مشقت بالکل جھوٹ ہے۔ یہ امریکہ اور کچھ مغربی ممالک کا بدصورت ڈرامہ ہے۔ ان کا حقیقی مقصد چینی کاروباری اداروں کی ترقی اور سنکیانگ میں استحکام کو روکنا ہے۔ چین اس کی سختی مذمت کرتا ہے اور تمام لازمی اقدامات کے ذریعے چینی کاروباری اداروں اور مزدوروں کے قانونی مفادات کا تحفظ کرے گا۔