بائیس برس قبل نیٹو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری کے بغیر سابق یوگوسلاویہ پرحملہ کیا اور وہاں پندرہ ٹن وزنی “یورینیم آلودہ بم” پھینکے، ان بموں کے مہلک اثرات آج بھی جاری ہیں۔سربین ایمرجنسی ریسرچ سنٹر کے مطابق سال سنہ انس سو ننانوے کے بعد سربیا میں پیدا ہونے والے بچوں میں ٹیومر اور خون کے سرطان سے متاثرہ کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
ڈاکٹر کوواسیوچ نے ، جو سبق یوگوسلاوی ریڈی ایشن پروٹیکشن سینٹر کے چیف ڈاکٹرتھے، بتایا ہے کہ نیٹوکے حملے کے محض دو سال بعد سربیا میں کینسر کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد اٹھارہ ہزار تک پہنچ گئی تھی۔ جبکہ شرح موت میں اسی فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یورینیم آلودہ بموں کے دھماکے کے بعد اڑنے والا پاوڈر کی شکل کا مواد انسانی صحت کے لئے شدید نقصان دہ ہوتا ہے۔
سربیا ایمرجنسی میڈیکل سنٹر کے کلینکل سنٹر کے ڈائریکٹر نے کہا کہ امریکہ اور نیٹو بخوبی جانتے ہیں کہ اتنا زیادہ زہریلا مواد پھینکنے کا مقصد مقامی لوگوں کی نسل کشی کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔