چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے 26 تاریخ کو باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حقائق نے بار بار ثابت کیا ہے کہ سنکیانگ کا مسئلہ یقینی طور پر نسل ، مذہب ، یا انسانی حقوق کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ علیحدگی پسندی ، انسداد تشدد ، انسداد دہشت گردی اور اندرونی معاملات میں مداخلت کا مسئلہ ہے۔ امریکہ اور مغرب کے جھوٹ اور غلط اطلاعات پر مبنی معلومات کا اصل مقصد چین کی سلامتی اور استحکام کو کمزور کرنا اور چین کی ترقی و نمو کو روکنا ہے۔
پریس کانفرنس سے پہلے ہوا چھون اینگ نے ایک ویڈیو دکھائی جس میں سابق امریکی وزیرخارجہ کولن پاؤل کے دفتر کے ڈائریکٹر اور سابق فوجی کرنل لارنس ولکرسن 2018 میں یہ برملا کہہ رہے ہیں:”سی آئی اے کے لیے چین میں عدم استحکام پیدا کرنے کا بہترین طریقہ ویغوروں کو متحرک کرنا ہے ۔ اس طرح بغیر کسی بیرونی مداخلت کے چین کو اندر ہی سے تباہ کیا جا سکتا ہے۔”
ہوا چھون اینگ نے کہا کہ امریکہ، متعدد اتحادی ممالک اور مغربی میڈیا سنکیانگ کی مختلف اقلیتی قومیتوں کے 25 ملین سے زائد لوگوں کی مشترکہ آواز کو سننے اور سنکیانگ کی ترقی کی بنیادی صورتحال کو دیکھنے کی بجائے چند لوگوں کے من گھڑت جھوٹ کو پیش کرنے میں کوشاں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آپ کا سامنا شام یا عراق سے نہیں ، چین اپنے اقتدار اعلی ، سلامتی اور قومی مفادات اور وقار کی حفاظت کرنا خوب جانتا ہے لہذا امریکی ہدایت پر جاری اس ڈرامے کو اب بند ہونا چاہیے!