چین کی جی نان یونیورسٹی کا ادارہ برائے مواصلات اور فرنٹیئر گورننس عنقریب “جبری مشقت” یا “بہتر زندگی کے حصول” کے عنوان سے ایک سروے رپورٹ جاری کرے گا۔ اس رپورٹ میں سنکیانگ کے اقلیتی قومیتی کارکنوں کو صوبہ گوانگ دونگ میں دستیاب روزگار کے مواقعوں کی تفصیلی وضاحت کی جائے گی۔چین مخالف قوتوں کی جانب سے بناء کسی تحقیق کے نام نہاد رپورٹس گھڑی گئی ہیں ، اس کے برعکس جی نان یونیورسٹی کی رپورٹ میں صوبہ گوانگ دونگ کے 5 کاروباری اداروں کا سروے کیا گیا ہے جہاں سنکیانگ کے اقلیتی کارکن کام کرتے ہیں۔
سروے کے دوران ویغور، قازق، کرغیز اور تاجک سمیت دیگر اقلیتی قومیتوں سے تعلق رکھنے والے 70 افراد کے تاثرات شامل کیے گئے ہیں ،رپورٹ میں سنکیانگ کے شہریوں کو چین کے دوسرے علاقوں میں روزگار کے مواقعوں کی دستیابی ، ان کی روزمرہ زندگی ،سنکیانگ سے باہر اُن کے روزگار کی نوعیت اور تجربات اور مستقبل کے لیے ان کی منصوبہ بندی سے متعلق امور شامل ہیں ۔ رپورٹ میں یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ سنکیانگ سے تعلق رکھنے والے اقلیتی قومیتوں کے افراد اپنی مرضی سےسنکیانگ سے باہر نکلتے ہوئے روزگار کا انتخاب کر رہے ہیں اور کاروباری اداروں میں کارکنوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سنکیانگ سے باہر نکل کر روزگار کا انتخاب ، سنگیانگ کے اقلیتی قومیتی افراد کے لیے مثبت ثمرات کا حامل ہے۔ایسے افراد کو آمدنی میں اضافہ ، سماجی آگاہی ، خیالات میں جدت ، زبان کی مہارت اور پیشہ ورانہ مہارت میں بہتری، بچوں کے لیے تعلیمی سہولیات کی فراہمی ، اور خواتین کے سماجی مقام میں بہتری جیسے فوائد حاصل ہوئے ہیں۔