چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاو لی جیان نے اٹھارہ تاریخ کو پریس کانفرنس میں امریکہ میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے کہا کہ امریکہ ایک طویل عرصے سے خود کو منصف قرار دیتے ہوئے صرف دوسروں پر تنقید کرتا چلا آ رہا ہے ۔ ترجمان نے امریکہ میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کے بارے میں بتایا کہ امریکہ میں نسلی امتیاز سمیت قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی جانب سے پرتشدد واقعات انتہائی سنگین ہیں ۔ اقلیتوں ، مسلمانوں ، مہاجرین اور تارکین وطن کو امتیازی سلوک اور زینو فوبیا کے خطرات درپیش ہیں۔ دوسری جانب امریکہ جمہوریت اور تحفظ انسانی حقوق کی آڑ میں دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے ۔ چاو لی جیان نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2001 کے بعد سے ، امریکہ نے دنیا بھر کے 80 سے زائد ممالک میں نام نہاد انسداد دہشت گردی جواز کے تحت فوجی کارروائیاں کی ہیں ، جن میں بلا واسطہ آٹھ لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے ، جبکہ تقریبا 335،000 عام شہری بھی مارے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ کروڑوں افراد بے گھر ہوئے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو “ریڈ انڈینز ” کی نسل کشی کی تاریخ پر بھی سنجیدگی سے سوچنا چاہئے۔