اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے چھیالسویں اجلاس کے دوران “چین کی نسلی اقلیتوں کی ترقی اور انسانی حقوق کے تحفظ” کے حوالے سے کلاؤڈ سائیڈ میٹنگ بارہ تاریخ کو منعقد ہوئی۔شرکاء نے اقلیتی قومیتوں کی ترقی ، غربت میں کمی ، صحت ، صنفی مساوات اور ماحولیاتی تحفظ جیسے موضوعات پر وسیع اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اس سیمینار میں چین ، پاکستان ،تھائی لینڈ ، روس ، مصر ، سربیا ، تاجکستان ، قازقستان اور دیگر ممالک سے متعلقہ سماجی تنظیموں کے ماہرین اور سکالرز نے شرکت کی۔
شرکائے اجلاس نے خیال ظاہر کیا کہ چین کے نسلی اقلیتی علاقوں خصوصاً سنکیانگ کی معیشت اور معاشرے میں بہت زیادہ ترقی ہوئی ہے۔نسلی اقلیتوں کے معیار زندگی ، صحت اور تعلیم میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے ، ترقی ، صحت اور دیگر حقوق کی ضمانت فراہم کی گئی ہے ، صنفی مساوات ، ماحولیاتی تحفظ اور دیگر پہلوؤں میں مسلسل بہتری آرہی ہے ، اور تمام نسلی گروہ ہم آہنگی کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ اعداد و شمار ، حقائق اور ذاتی تجربات کی بنیاد پر شرکا نے چند مغربی میڈیا کی جانب سے بولے جانے والے جھوٹ اور پیش کئے جانے والے غلط حقائق کو بے نقاب کیا ، جس سے بین الاقوامی برادری کو چین میں نسلی اقلیتوں کی ترقی کی حقیقی صورت حال کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع میسر آیا۔