حالیہ برسوں میں متعددعالمی اداروں کی جانب سےکیےجانےوالےسرویزکےنتائج ظاہرکرتےہیں کہ چینی حکومت کی عوامی مقبولیت کی شرح دنیامیں سرفہرست ہے۔ حالیہ دواجلاسوں کےدوران دنیانےدیکھاکہ چینی حکومت کی عوامی مقبولیت کی بنیادی وجوہات میں عوام کوروزگار،تعلیم اوربنیادی طبی نگہداشت سمیت دیگرلازمی سہولیات کی فراہمی ہے۔ چینی وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نےاپنی پریس کانفرنس میں بھی واضح کیاکہ چین کی ترقی کابنیادی مقصد, چینی عوام کااچھامعیارزندگی ہے۔
اسی طرح چین کی اعلی ترین اتھارٹی نے “14 ویں پانچ سالہ منصوبے” کی منظوری دی اور 2035 کےلئےطویلالمدتی اہداف کاخاکہ پیش کیا۔ آئندہ پانچ سالہ منصوبےمیں بیس اہم اشاریےشامل ہیں جن میں سےسات کاتعلق لوگوں کی معاش اورفلاح وبہبودسےہے۔ یہ اشاریےعوامی تشویش سےجڑےمسائل کاحل پیش کرتےہیں ۔ لہذاکہاجاسکتاہےکہ چینی حکومت نےفراخ دلی سےلوگوں کومعاش کاتحفہ پیش کیاہے۔
چین کےپاس دنیاکاسب سےبڑاسماجی تحفظ کانظام موجودہے،جس کےتحت 1.3 بلین سےزیادہ افرادکوبنیادی طبی انشورنس حاصل ہےجبکہ تقریباًایک بلین افرادکوبنیادی پنشن انشورنس کی سہولت میسرہے۔ غربت کےخلاف فیصلہ کن جنگ میں 55.75 ملین دیہی غریب افرادکوغربت سےنجات دلائی گئی ہے۔ یہ حقیقت ہےکہ 1.4 بلین آبادی کےحامل ملک میں لوگوں کےمعاش میں بہتری ایک مشکل کام ہےتاہم چین ایسےچیلنجزسےبہترطورپرنمٹنےمیں کامیاب رہاہے۔ چینی حکومت کی اقتصادی سماجی پالیسی سازی میں عوام کوہمیشہ مقدم رکھاگیاہےاوریہی بنیادی وجہ ہےکہ چینی حکومت کوکئیدہ ائیوں سےچینی عوام کی بھرپورحمایت حاصل ہے۔