گیارہ تاریخ کی سہ پہر تیرہویں قومی عوامی کانگریس کا چوتھا اجلاس بیجنگ میں اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں چین کے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے کہا ورک رپورٹ میں ذکر کئے جانے والے معاشی نمو کے ہدف کے حوالےسے کہا کہ اقتصادی نمو چھ فیصد سے زائد رہنے کا ہدف اقتصادی بحالی کی بنیاد پراعلیٰ معیاری ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔یہ منصوبہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ رواں سال اقتصادی بحالی کی بنیاد پر اقتصادی ترقی کے راستے میں متعدد غیریقینی عناصر بھی موجود ہیں۔چین امید کرتا ہے کہ رواں سال کے متوقع اہداف آئندہ کئی سالوں کے اہداف سے مطابقت رکھیں گے اور طویل المدتی ترقی حاصل ہو سکے گی۔
ہانگ کانگ کے امور کا ذکر کرتے ہوئے جناب لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین” ایک ملک دو نظام ” اور “محب وطن لوگوں کے ہاتھ میں ہانگ کانگ کی حکمرانی ” کےاصول پر قائم رہے گا اور ان اصولوں کو مزید ترقی دے گا۔ لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ گزشتہ سال ہانگ کانگ کو متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ امید ہے کہ ہانگ کانگ کے تمام لوگ ایک ساتھ مل کر وبا کی روک تھام، معیشت کی بحالی اور عوام کی فلاح بہبود کی بہتری کے لئے کوشش کریں گے۔ مرکزی حکومت ہانگ کانگ کی ترقی کےلئے بھر پور حمایت ومدد فراہم کرے گی۔
چین امریکہ تعلقات کے بارے میں چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین اور امریکہ کے بابین وسیع مشترکہ مفادات موجود ہیں اور بہت سے شعبوں میں تعاون کی بڑی گنجائش ہے۔ لہذا دونوں فریقوں کو باہمی فوائد کے حامل موضوعات پر زیادہ توجہ دینی چاہیے اور مشترکہ مفادات کے فروغ کے لئے کام کرنا چاہیے۔ یہ انتخاب دونوں ملکوں کے عوام کے مفادات اور عالمی برادری کی توقعات کے عین مطابق ہے۔