چینی صدر شی جن پھنگ کی دریائے یانگسی محبت کی خوبصورت کہانی

0

ہر سال چین میں نو مارچ کو “مدر ریورز” کے تحفظ کا دن منایا جاتا ہے ۔ دریائے یانگسی اور دریائے زرد دونوں “مدر ریورز” کہلاتے ہیں ۔ چینی صدر شی جن پھنگ دریائے یانگسی سے خصوصی لگاو رکھتے ہیں اور متعدد مواقعوں پر انہوں نے کہا ہے کہ یہ دریا پوری چینی قوم کے لیے “ماں” کی مانند ہے جس کے تحفظ کو ہمیشہ یقینی بنایا جائے۔
شی جن پھنگ ایک طویل عرصے سے دریائے یانگسی کے تحفظ اور ترقی کو اہمیت دیتے چلے آئے ہیں۔صدارت کے منصب پر فائز ہونے سے قبل شنگھائی اور صوبہ زے جیانگ میں اپنی تعیناتی کے دوران انہوں نے دریائے یانگسی کے ڈیلٹا علاقے کی مربوط اور تعاون پر مبنی ترقی کو نمایاں ترجیح دی اور عمدہ پالیسیاں اپنائیں۔صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بھی دریائے یانگسی سے اُن کی محبت میں کمی نہ آئی ، چاہے موسم
سرما ہو یا موسم گرما انہوں نے دریائے یانگسی کے طاس کے علاقے کے تواتر سے دورے کیے اور دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی کی حکمت عملی وضع کی تاکہ مستقل بنیادوں پر اس دریا کا تحفظ کیا جا سکے۔
جون دو ہزار تیرہ میں شدید بارشوں کے موسم میں شی جن پھنگ نے ایک دن ووہان شہرمیں دریائے یانگسی کے شمالی کنارے پر واقع بندرگاہ کا دورہ کیا۔اُن کی قمیض بارش کے پانی سے مکمل بھیگ چکی تھی۔اس موقع پر انہوں نے زور دیا کہ دریائے یانگسی کے طاس کے علاقے کو باہمی تعاون میں مضبوطی لانی چاہیے اور اس دریا کو ایک سنہری آبی گزرگاہ میں تبدیل کرنا چاہیے۔
اسی طرح ستمبر دو ہزار چودہ میں دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی کی ترقی کو فروغ دینے سے متعلق ریاستی کونسل کی رہنما تجاویز باضابطہ جاری کی گئیں۔پانچ جنوری دو ہزار سولہ کو انہوں نے چھونگ چھنگ شہر میں دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی کو فروغ دینے سے متعلق ایک سیمپوزیم میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس بات پر زور دیا کہ چینی قوم کی ترقی میں دریائے یانگسی کا کردار انتہائی معاون ہے، دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی کی ترقی کے دوران ہمیں چینی قدم کے طویل المیعاد مفادات کو مد نظر رکھنا چاہیے اور گرین ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دینی چاہیے، اس طرح شفاف نیلا پانی اورسرسبز پہاڑ وسیع ماحولیاتی ،اقتصادی اور سماجی ثمرات لا سکتے ہیں۔
چوبیس اپریل دو ہزار اٹھارہ کو صدر شی جن پھنگ نے ای چھانگ کا دورہ کیا ۔ طیارے سے اترنے کے فوری بعد وہ سیدھے دریائے یانگسی کے اوپر تعمیر کیے جانے والے منصوبے “تھری گارجیز ڈیم” اور ڈیم کے آس پاس علاقے میں ماحولیاتی تحفظ کے معائنے کے لیے تشریف لے گئے۔نومبر دو ہزار بیس میں انہوں نے صوبہ جیانگ سو کے دورے کے دوران دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی کی ترقی کا جائزہ لیا۔اس دوران شی جن پھنگ نے دریا کے کنارے چہل قدمی کرتے ہوئے ماحولیاتی تحفظ کے لیے کی جانے والی کوششوں کا خود جائزہ لیا۔
دریائے یانگسی کی اقتصادی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ یہ شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی اور اکیسویں صدی کی سمندری شاہراہ ریشم کے درمیان رابطے کا اہم جوڑ ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی سے چین کے گیارہ صوبوں اور شہروں کی تقریباً ساٹھ کروڑ آبادی مستفید ہوتی ہے جبکہ چین کی مجموعی معیشت میں اس کا تناسب چھیالیس اعشاریہ چھ فیصد ہے۔یہی وجہ ہے کہ صدر شی جن پھنگ اس دریا کی اہمیت کا بار بار تذکرہ کرتے ہیں جس میں پوری چینی قوم کے لیے فطرت اور قدرتی وسائل کے تحفظ کا ایک قیمتی سبق موجود ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here