سی جی ٹی این کے تجزیہ نگار رابرٹ لارنس کوہن نے چودہویں پنج سالہ منصوبے اورچین کے طویل مدتی ترقیاتی منصوبے 2035 میں تحفظ ماحول کے حوالے سے اختیارکئے جانے والے اقدامات کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ان کا کہناتھا کہ کوئی بھی ملک ہوا، پانی اور مٹی کو آلودہ کرکے”خوبصورت ہونےکا دعویٰ نہیں کر سکتا۔
ماحولیاتی تباہی کی قیمت پر حاصل کردہ معاشی ترقی پائیدار نہیں ہو سکتی۔ پائیدار ترقی چین کے اپنے قومی مقاصد کے حصول کی اہم ضرورت ہے۔ مرکزی کمیٹی برائے جامع اصلاحات کے ایک حالیہ اجلاس میں جنرل سکریٹری شی جن پھنگ نے2021 میں اصلاحات کی چار ترجیحات میں سے ایک کو بیان کرتے ہوئےسرسبز ترقی کے فروغ پر زور دیا۔چین میں یہ پیغام تقویت پکڑ چکا ہے کہ ماحولیاتی نقصان کی قیمت
پر کوئی ترقی پائیدار نہیں ہو سکتی۔ رابرٹ کوہن کے مطابق ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے صدر شی جن پھنگ کی ہدایات کی روشنی میں چودہویں پنج سالہ منصوبےمیں نئے ترقیاتی تصورات پیش کئے گئے ہیں۔ اس منصوبے میں شامل پانچ تصورات میں سے ، “گرین ڈویلپمنٹ” ، تیسرے نمبر پر یعنی عین وسط میں ہے۔ چودہویں پنج سالہ منصوبے کے مطابق 2025 تک سبز صنعتوں میں نمایاں اضافہ کیا جائےگا، اہم آلودگیوں
کے اخراج میں کمی کی جائے گی اور کاربن اخراج کو کم کیا جائے گا۔ اس کے لئے صنعتی، توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں نمایاں بہتری لائی جائے گی۔ چین میں سبز صنعتوں کے تناسب میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے اور سبز بنیادی ڈھانچے کے معیار کو فروغ دیا جا رہا ہے۔کوہن کے مطابق وہ پر امید ہیں کہ 2035 کے طویل مدتی ہدف کے حصول تک تحفظ ماحول کے شعبے میں مزید نمایاں کامیابیاں حاصل کی جائیں گی۔