چین کی وزارت دفاع کے پریس بیورو نے فوج سے وابستہ حالیہ امور پر نامہ نگاروں کےسوالات کے جوابات دیئے۔حالیہ برسوں میں چین کی طرف سے اپنی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط بنانےکے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں چین کی وزارت دفاع نے کہا کہ نہ تو ہم اپنے آباؤاجداد کی سرزمین کا ایک انچ چھوڑ سکتے ہیں اور نہ ہی ہمیں دوسرے لوگوں کی کسی چیز سےغرض ہے ۔چین کے دفاعی امور اور فوج کی تعمیر و ترقی مکمل طور پر قومی خودمختاری ، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تقاضوں کے مطابق ہے ۔ان کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا نہیں ہے اور نہ ہی کسی کو ہم سے خطرہ محسوس کرنا چاہیے ۔ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ چینی فوج نے ہمیشہ عالمی امن کے تحفظ کے لئے ایک مضبوط قوت کا کردار ادا کیا ہے۔
پریس بریفنگ میں وبا کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی تعاون کے حوالے سے بتایا گیا کہ
فروری 2021 تک ، چینی فوج نے موزمبیق ، سربیا ، کیوبا اور لاؤس سمیت 50 ممالک کی افواج کو ماسک ، وینٹیلیٹر سمیت انسداد وبا سے متعلق دیگر سامان فراہم کیا ہے اور پاکستان ، کمبوڈیا ، منگولیا اور فلپائن کی فوج کو ویکسین کی مدد فراہم کی ہے۔ اس کے علاوہ چین نےکمبوڈیا ، پاکستان اور دیگرچار ممالک کو طبی ماہر ین کی ٹیمیں بھیجیں ہیں ، اور روس اور سنگاپور سمیت 18 ممالک کی افواج اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول کے تجربات شئیر کرنے کیلئے ویڈیو کانفرنسیں منعقد کی ہیں۔چینی فوج دوسرے ممالک کی افواج کے ساتھ مل کر وبا کا مقابلہ کرے گی، غیر روایتی سیکیورٹی کے شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرے گی ، اور انسانی صحت کےہم نصیب معاشرے کی تعمیر اور عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے خدمات سرانجام دے گی ۔