چین کے وزیر خارجہ وانگ ای اور یورپی یونین کے اعلی نمائندے برائے خارجہ امور اورسلامتی پالیسی جوزف بوریل کے درمیان ویڈیو لنک کے ذریعے بات چیت ہوئی ۔
اس موقع پر وانگ ای نے کہا کہ چین اور یورپی یونین دنیا کی دو اہم خود مختار قوتیں ہیں ۔ چین۔ یورپ تعلقات کا دائرہ صرف دوطرفہ تعلقات تک محدود نہیں ہے بلکہ ان کی انتہائی اہم عالمی اسٹریٹجک اہمیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس پیچیدہ وبائی صورتحال کے باوجود چین۔یورپ تعلقات کا فروغ جاری رہا ہے۔ باہمی تعاون کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں ۔ گزشتہ برس کے اواخر میں چینی صدر شی جن پھنگ نےیورپی رہنماوں کے ہمراہ چین۔ یورپ سرمایہ کاری معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کی تکمیل کا اعلان کیا ۔ اس سے چین۔ یورپ تعلقات اور حقیقی تعاون ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے جو عالمی معیشت کی بحالی کے لیے ایک سازگار پیغام ہے ۔
وانگ ای نے کہا کہ چین۔ یورپ تعلقات کے فروغ سے حاصل شدہ نتائج میں پرامن بقائے باہمی کےاصول کے تحت کھلا پن و تعاون ، کثیرالجہتی اور مذاکرات و مشاورت کے ذریعے مسائل کا حل شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ چین اور یورپ کے درمیان مسابقت ہے ، لیکن باہمی تعاون مسابقت سےکہیں بڑھ کر ہے ۔ فریقین کے درمیان بدستور اختلافات ہیں ، لیکن اتفاق رائے اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ چین اور یورپی یونین دونوں فریقوں کے مشترکہ مفادات کی پاسداری کرتے ہوئے خود مختارفیصلہ سازی سے عظیم فرائض سر انجام دے سکتے ہیں ۔چین- یورپ سرمایہ کاری معاہدے کی تکمیل اس کی ایک عمدہ مثال ہے ۔جوزف بوریل نے یورپ۔چین تعلقات کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور اس جیسے دیگر عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے یورپ۔ چین تعاون ناگزیرہے ۔ انہوں نے چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا اور یہ امید ظاہر کی کہ ترقی پزیر ممالک میں وبا کی روک تھام کے لیے چین کے ساتھ ویکسین تعاون کو فروغ دیا جا سکے گا ۔