نو فروری کو چین- وسطی و مشرقی یورپ کی سمٹ منعقد ہوئی۔ چینی صدرشی جن پھنگ نے اس سمٹ کی صدارت کی اور اجلاس سے خطاب بھی کیا ۔
اپنے خطاب میں شی جن پھنگ نے کہا کہ چین-وسطی و مشرقی ممالک تعاون میں انفرادی خصوصیات کے حامل اور مختلف فریقوں کے لیے قابل قبول تعاون کے اصول تشکیل پائے ہیں ۔ ان میں پہلا اصول یہ ہے کہ سب مل کر مشاورت سے کام کریں۔دوسرا ، تمام معاونت کار اس سے مستفید ہوں گے ۔تیسرا، ،کھلے پن اور اشتراک کے تحت مشترکہ ترقی کی جائے اور چوتھا، جدت سے ترقی کو فروغ دیا جائے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ نو سال پہلے کے مقابلے میں چین اور وسطی مشرقی یورپی ممالک کے درمیان تجارتی مالیت میں تقریباً پچاسی فیصد کا اضافہ ہوا ہے اورسیروسیاحت و تبادلوں کے تحت افراد کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔چائنا ریلوےایکسپریس سروس نے بیشتر وسطی و مشرقی یورپی ممالک کا احاطہ کیا ہے ۔انہوں نےکہا کہ ا گر وسطی و مشرقی یورپی ممالک کو ویکسین کے حوالے سے تعاون کی ضرورت پڑے گی ، تو چین اس پر مثبت ردِعمل دے گا ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین وسطی و مشرقی یورپی ممالک کے ساتھ مل کر دی بیلٹ اینڈر وڈ انیشیٹو کو “ٹرانس ایریا تعاون” سے مربوط کرنے پر تبادلہ خیال کر رہا ہے اور کوشش کرے گا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ تعاون اس پورے خطے کا احاطہ کرے ۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین کااگلے پانچ سالوں میں وسطی اور مشرقی یورپی ممالک سے 170 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی اشیا درآمد کرنے اور وسطی اورمشرقی یورپی ممالک سے درآمدات کو بڑھانے کا منصوبہ ہے تاکہ اگلے پانچ سالوں میں وسطی اور مشرقی یورپ ممالک سے چین کی درآمد کردہ زرعی مصنوعات کی کل
مالیت میں دوگنا تک اضافہ کیا جائے گا اور دوطرفہ زرعی تجارت کے حجم میں 50٪ اضافہ کیا جائے ۔ انہوں نے زور دیا کہ چین فریقین کے درمیان ای-کامرس تعاون کی بات چیت کے نظام اور صحت عامہ سے متعلق صنعتی الائنس کے قیام کو فروغ دے گا۔ چینی صدر نے کہا کہ چین کی پائیدار ترقی اور کھلا پن چین-وسطی و مشرقی یورپی ممالک تعاون کے لیے مزید وسیع گنجائش پیدا کرے گا۔