چھ سال قبل عالمی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باک نے 2022 کی سرمائی اولمپک گیمز کی میزبانی کا حق بیجنگ کو دیتے وقت کہا تھا کہ اولمپکس کی میزبانی ایسےلوگوں کے ہاتھ میں دی جا رہی ہے جو اس کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔ آج جس منظم انداز سے بیجنگ سرمائی اولمپکس کی تیاریاں جاری ہیں ، اس سے تھامس باک کے فیصلے کی توثیق ہوتی ہے۔ چینی صدر شی جن پھنگ سے ٹیلی فونک بات چیت میں تھامس باک نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ متعلقہ فریقوں کی بھرپور حمایت سے چین طے شدہ شیڈول کے مطابق سرمائی اولمپک گیمز کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنائے گا۔
وبائی صورتحال کے باوجود چین کا سرمائی اولمپک گیمز کے انعقاد کا پختہ عزم ، جہاں ایک بڑے ملک کے طور پر چین کے ذمہ دارانہ رویے کا عکاس ہے وہاں اس سے غیریقینی بین الاقوامی اولمپک تحریک کو بھی فروغ ملتا ہے۔تاحال چین میں تمام اسٹیڈیمزمقررہ شیڈول کے مطابق مکمل ہو چکے ہیں۔ایک ارب چالیس کروڑ چینی باشندوں کی مشترکہ کوششوں سے بیجنگ سرمائی اولمپکس کی تیاریوں میں آسانی پیدا ہوئی ہے۔اس
سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی شہری نہ صرف سرمائی کھیلوں کے لیے پرجوش ہیں بلکہ دنیا کی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔