چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ کی صدارت میں انتیس جنوری کو بیجنگ میں ایک خصوصی سمپوزیم منعقد ہوا ، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں اور نان پارٹیزن کےنمائندوں نے ” حکومت کی ورک رپورٹ ” اور ” چودہویں پنج سالہ منصوبے اور دوہزار پینتیس تک طویل مدتی اھداف کے خاکے (مسودہ ) ” پر اپنے اپنے خیالات اور رائے کا اظہار کیا ۔
شرکاء کے خیال میں گزشتہ سال ایک غیر معمولی سال تھا ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی میں ملک بھر میں مشکلات پر قابو پاتے ہوئے وبا کی روک تھام اور معاشی وسماجی ترقی میں شاندار کامیابیاں حاصل ہوئیں ۔ اس کے علاوہ غربت کے خاتمے کےھدف کو مکمل طور پر پورا کیا گیا اور جامع خوشحال معاشرے کے قیام میں فیصلہ کن فتح حاصل ہوئی ۔ یہ کوئی آسان کام نہیں تھا ۔
اس موقع پر لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ اب بھی چین کی ترقی کو بہت سارے چیلنجوں اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے ۔ ہمیں نئے ترقیاتی راستے پر قائم رہتے ہوئے ترقی کے نئے تصورات کو عملی جامہ پہنانا ہوگا ، ترقی کا نیا ڈھانچہ قائم کرنا ہوگا اور معاشی پالیسیوں کے تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھنا ہوگا ۔ اس کے علاوہ مارکیٹ اور عوام کی ضروریات کے مطابق اصلاحات اور کھلے پن کے عمل کو تیز تر بنانا ہوگا ، سائنسی اور تکنیکی مدد کے تحت مارکیٹ کی قوت حیات اور سماجی تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی ، ترقی کی ٹھوس بنیاد رکھنا ہو گی ، گھریلومانگ کے پوشیدہ امکانات کو فروغ دینا ہو گا اور لوگوں کی روزی روٹی کو بہتر بنانا ہوگا ۔