اٹھائیس تاریخ کو چین کے نائب وزیر خارجہ لے یو چھینگ نے نئے عہد میں چین-امریکہ تعلقات کے موضوع پر ایک ورچوئل تقریب میںشرکت کی اور خطاب کیا۔
لے یو چھینگ نے کہا کہ نئے سال کا آغاز ہو چکا ہے۔ چین-امریکہ تعلقات کو بھی گزشتہ برس پیچھے چھوڑتےہوئے نئے دورکا استقبال کرناچاہئے۔ امریکی صدربائیڈن نےاپنےابتدائی خطاب میںباربارامریکی عوام سے اتحاداور ہم آہنگی کی اپیل کی،جوبہت متاثرکن ہے۔ چین- امریکہ تعلقات کے حوالے سے بھی یہی جذبہ اوررویہ درکار ہے۔
لے یو چھینگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین اور امریکہ کو دنیاکےاہم ممالک کی حیثیت سے ایک دوسرےسےمقابلہ بازی کی بجائے ایک دوسرے کے مفادات کو فروغ دینا چاہئے ، طاقت کےموازنےکی بجائےایک دوسرےکے لئے مثال قائم کرنی چاہئے۔
چینی نائب وزیر خارجہ کےمطابق وقت کاتقاضاہےکہ اپنی غلطیوںکی تصحیح کی جائے۔ دونوں ملکوں کو دو طرفہ تعلقات کی بہتری کےلیے ایک چھوٹا قدم اٹھاناچاہئیے۔ دنیا کی دو بڑی طاقتوں کی حیثیت سے چین اور امریکہ عالمی امن اور ترقی کے لئے خصوصی اور بڑی ذمہ دار یوں کے حامل ممالک ہیں۔ حقائق ثابت کرتےہیںکہ چین اورامریکہ کےدرمیان باہمی تعاون سے نمایاں کامیابیاںحاصل ہوسکتی ہیں،جس سےدونوںممالک اوردنیاکوفائدہ پہنچےگا۔ اگر چین اور امریکہ باہمی تعاون پر عمل پیرا رہیں گے ، تو سب کچھ ممکن ہے۔