چین کے قومی ملکیتی اثاثوں کے نگران و انتظامی کمیشن کے جاری کردہ اعدادوشمار کےمطابق سال دو ہزار بیس میں مرکزی حکومت کے زیرانتظام صنعتی اداروں کی آمدن تیس اعشاریہ تین ٹریلین یوان تک جاپہنچی ہے،جبکہ مجموعی خالص منافع ایک اعشاریہ چار ٹریلین یوان تک پہنچ چکا ہے ، جو پیچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں دو اعشاریہ ایک فیصد زائد ہے۔ مرکزی حکومت کے زیرانتظام صنعتی اداروں میں سے اسی فیصد صنعتی اداروں کےخالص منافع میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں مثبت اضافہ ہوا ہے۔
دسمبر دو ہزار بیس میں مرکزی حکومت کے زیرانتظام صنعتی اداروں کا خالص منافع ریکارڈ ایک کھرب چھہتر ارب یوان تک پہنچ چکا ہے۔ گزشتہ سال کی دوسری ششماہی میں مسلسل چھ ماہ تک ماہانہ خالص منافع میں “ڈبل ڈیجیٹ” کی نمو برقرار رہی ہے۔
سال دو ہزار بیس میں مرکزی حکومت کے زیرانتظام صنعتی اداروں نے پائیدار اثاثہ جات (ماسوائےرئیل اسٹیٹ )دو اعشاریہ آٹھ ٹریلین یوان کا سرمایہ لگایا ہے، جو پیچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں ایک اعشاریہ نو فیصد زائد ہے۔
علاوہ ازیں مرکزی حکومت کے زیر انتظام صنعتی اداروں نے رضاکارانہ طور پر چھوٹے اور درمیانےدرجے کے کاروباری اداروں پر لاگت کےبوجھ کو کم کیاہے۔