امریکی حکومت کی حالیہ اعلان کردہ “انڈو پیسیفک اسٹریٹجی” میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ علاقائی ممالک کا چین پر معاشی انحصار کم کرنا اور “بیلٹ اینڈ روڈ” کا متبادل ضروری ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاو لی جیان نے پندرہ تاریخ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ محض اپنے مفاد کی خاطر دوسرے ممالک کے درمیان تعلقات میں اشتعال سے تنازعات اور تناو پیدا کر رہا ہے۔ امریکی انتظامیہ علاقائی امن واستحکام کے لیے تباہ کن ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ چین ہمسایہ ممالک کے ساتھ علاقائی مشترکہ ترقی کے لیےکوشاں ہے۔ انسداد وبا اور معاشی بحالی کے حوالے سے ایشیائی ممالک کی عمدہ کارکردگی کا سبب خطے میں ممالک کے درمیان باہمی حمایت اور قریبی تعاون ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ علاقائی ممالک میں مقبول” حاصل” ہے۔”علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے” پر دستخط ایشیائی ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو مضبوط کرنے کے لئے
رضا مندی کا مظہر ہے۔ چند امریکی سیاستدان خطے میں منفی حربوں پر عمل پیرا ہیں جو یقیناً ناکام ہوں گے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ایشیا۔ پیسیفک ممالک کی حیثیت سے چین اور امریکہ کے خطےمیں وسیع مشترکہ مفادات ہیں اور دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ علاقائی استحکام اور خوشحالی کو فروغ دیا جائے۔ ہمیں امید ہے کہ امریکہ علاقائی ممالک کے مفادات اورخواہشات کے مطابق، خطے میں امن و ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرسکے گا۔