حالیہ دنوں میں ،چین کی متعدد مقامی حکومتوں نے اپنے علاقوں میں آباد یا کام کرنےوالےدیگر علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چین کے روایتی تہوار جشن بہار کے دوران اپنے آبائی شہروں میں واپس نہ جائیں اور جہاں کام کررہےہیں یا جہاں رہائش پذیر ہیں وہیں جشن بہار منائیں ۔ہدایات کے مطابق جن لوگوں کے لئےاپنے آبائی شہروں میں جانا ناگزیر ہے انہیں نیوکلیک ایسڈ کرانے سمیت انسداد وبا کےدیگر تمام تقاضوں کی سختی سے پابندی کرنی ہوگی۔
چینیوں کے لئے جشن بہار کا تہوار انتہائی پُرجوش اور دل کو چھونے والا تہوار ہے۔نئے سال کے موقع پر گھر جانا چینی قوم کی ثقافت کا حصہ ہے۔ گزشتہ سال وبائی صورتحال کے تحت خصوصی جشن بہار کا تجربہ کرنے کے بعد ، بہت سےلوگ اس سال جشن بہار اپنوں کے ساتھ منانے کے منتظر ہیں۔ تاہم ، حال ہی میں چین میں متعددمقامات پر کووڈ-۱۹ کے نئے کیسز سامنے آئے ہیں ، اور وبائی صورتحال شدید ہوگئی ہے ۔چین کے مشہور طبی ماہر جانگ بو لی نے لوگوں کو بتایا کہ یہ سرد موسم وائرس کے پھیلاؤ کےلئے بہت سازگار ہے لہذا احتیاط بہت ضروری ہے۔اب سے فروری کےآخر تک وبا کی روک تھام بہت اہم ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ اس نازک دور میں ،لوگوں کی صحت و سلامتی اور قومی معاشرتی ترقی کی حفاظت و استحکام کے لئےہمیں رشتہ داروں کے ساتھ جشن بہار منانے کی خواہش کو وقتی طور پر دبانا چاہیے اورجہاں رہ رہے ہیں ، وہاں اس تہوار کو منانا چاہیے۔
وبا کی حالت میں جشن بہار کے دوران تارکین وطن لوگوں کے لئے اپنے خاندان والوں کے ساتھ ملنا مشکل ہے۔ ایسے وقت میں باشعور چینی قوم یہ سمجھتی ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں یہ خاندانی نہیں بلکہ قومی تہوار بن گیا ہے۔ جب پورا معاشرہ اس وبا کوروکنے کے اقدامات پر متفق ہواور اس پر عمل پیرا ہو ، تو “جشن بہار ” کہیں پر بھی زیادہ پرسکون انداز میں اور خوشی سے منایا جا سکتا ہے۔
موجودہ صورتحال میں بہت سے خاندانوں کا اتحاد ممکن نہیں ہوگا ، لہذا جہاں تارکین وطن رہتے ہیں وہاں کی بستیوں ، برادریوں میں ان تارکین وطن کی زندگی کے بندوبست کے لئے بہت کچھ کام اور انتظامات کئے جا رہے ہیں تاکہ ان تارکین وطن کے لئےگرم اور محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے ۔دوسری طرف ، ان تارکین وطن کے آبائی گھر وں میں مذکورہ لوگوں کے رشتہ داروں کی زندگی کی حفاظت اور جشن منانے کےلئے اچھی طرح بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ تارکین وطن آرام اور خوشی سے جشن منا سکیں ۔
اچھی بات یہ بھی ہے کہ انٹرنیٹ کی تیز رفتار ترقی سے رشتہ داروں کا “اسکرین” پرملنا تو کوئی مشکل کام نہیں رہا۔ تارکین وطن اپنے بزرگوں کو اسکرین پر سلام پیش کرسکتے ہیں ، اپنے بچوں کو دیکھ سکتے ہیں ، اور رشتہ داروں اور دوستوں کو ویڈیولنک کے ذریعہ نئے سال کی مبارکباد دے سکتے ہیں۔ اگرچہ چھوٹا کنبہ اکٹھا نہیں ہوسکتا تو کیا ہوا؟ یہ ملک وقوم بھی ہمارا کنبہ ہے، ہم سب ایک بڑے خاندان کا حصہ ہیں،اس خاندان کے ہر فرد کی زندگی کی حفاظت ہمارا اولین فرض ہے۔ ہم سب مل کر اگرتھوڑا تھوڑا حصہ ڈالیں تو انسداد وبا کے لئے ایک زبردست قوت تشکیل دے سکتے ہیں۔وبا کے اس دور میں جہاں ہمیں احساس تحفظ ملے، جہاں ہم بے فکری سے خوشیاں مناسکتے ہوں، یقیناً وہیں ہمارا گھر ہے۔ گھر میں تحفظ کا احساس اور سکون کی دولت ہی جشن بہار کا اصل ذائقہ ہے۔