تیس تاریخ کو عالمی سطح پر ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے جب چین اور یورپی یونین کے درمیان جامع دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے سے متعلق مذاکرات مکمل کر لیے گئے ہیں۔اس پیش رفت کا اعلان چینی صدر شی جن پھنگ ،جرمن چانسلر اینگیلا مرکل ،فرانسیسی صدر ایما نوئیل میکرون ،یورپی کونسل کے صدر چارلس مائیکل اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا ونڈر لیان کے درمیان ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات کے دوران کیا گیا۔چین اور یورپی یونین کے درمیان مذکورہ مذاکرات کا آغاز سال2014میں کیا گیا تھا جس کا مقصد سرمایہ کاری کے تحفظ اور مارکیٹ تک رسائی پر محیط ایک اعلی سطحیٰ معاہدے کی تشکیل تھا۔ رواں ماہ کے آغاز میں دونوں فریقوں نے 35 ویں دور کی بات چیت کی تھی۔
اجلاس کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے معاہدے کو چین کی جانب سے اعلیٰ درجے کے کھلے پن کو فروغ دینے کا مظہر قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کی بدولت فریقین کو منڈیوں تک بہترین رسائی ، اعلیٰ درجے کا کاروباری ماحول ، مضبوط ادارہ جاتی ضمانتیں اور تعاون کے لیے روشن امکانات ملیں گے۔ اس اہم پیش رفت کے بعد اب چین اور یورپی یونین معاہدے پر جلد دستخطوں کے لیے کوشش کریں گے۔ فریقین کی جانب سے متن کا جائزہ لیا جائے گا اور کوشش کی جائے گی کہ جلد از جلد تکنیکی امور نمٹائے جائیں۔
طویل المیعاد بنیادوں پر دیکھا جائے تو سرمایہ کاری معاہدہ ایک جامع ، متوازن اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ معاہدہ ہے جو اعلی سطح کے بین الاقوامی معاشی اور تجارتی قوانین پر مبنی ہے ، اور ادارہ جاتی کھلے پن پر نمایاں توجہ دے رہا ہے۔ چین – یورپی یونین مذاکرات کی خاص بات یہ رہی کہ چار شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے جن میں منڈی تک رسائی کے عزائم ، منصفانہ مسابقت کے قواعد ، پائیدار ترقی اور تنازعات کا تصفیہ شامل ہیں۔
چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سےایک بڑے رہنما کا موقف اپناتے ہوئے کہا گیا کہ نئے سال کے موقع پر چین اور یورپی یونین کودو اہم طاقتوں کے طور پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ،مشاورت کو مضبوط بنانا چاہیے ،باہمی اعتماد سازی کو فروغ دینا چاہیے ، اختلافات کو مناسب طور پر حل کرنا چاہیے اور نئے مواقعوں کو سامنے لانے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ فریقین کو انسداد وبا کے حوالے سے رابطے برقرار رکھتے ہوئے معاشی بحالی اور گرین ترقی کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے چاہیے۔
کووڈ۔19کے تناظر میں تیزی سےبدلتی ہوئی عالمی صورتحال میں چین اور یورپی یونین کے درمیان سرمایہ کاری معاہدے کے لئے مذاکرات کی تکمیل یقیناً چین-یورپ تعلقات کے لئے سنگ میل ہے۔ اس سے جہاں عالمی معاشی بحالی کو فروغ ملے گا وہاں اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ دونوں فریق باہمی احترام کی بنیاد پر بات چیت بڑھانے ، تعاون کو گہرا کرنے اور مشترکہ مفاد پر مبنی تعاون کے خواہاں ہیں۔حالیہ عرصے میں یورپی رہنماؤں نے متعدد مواقعوں پر چین کی جانب سے کھلے پن ، آزادانہ تجارت اور سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کرنے کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔حالیہ مذاکرات کی بنیاد پر یورپی کمپنیوں بالخصوص صنعتی مالیاتی خدمات ، ٹیلی مواصلات اور نئی توانائی کی صنعت سے وابستہ کمپنیوں کو چین میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع میسر آئیں گےجس سے یورپی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا اور دیرپا بنیادوں پر اقتصادی بحالی کے عمل میں نمایاں مدد ملے گی۔