چین میں انسداد غربت کا ماڈل دنیا کے لیے ایک قابل تقلید نمونہ ،عالمی ماہرین

0

بیجنگ کی روسٹ بطخ  نہ صرف چین بلکہ دیگر  میں بھی مشہور ہے۔ سنکیانگ کے ہوتان علاقے کی لوپھو کاونٹی کا شمار قومی سطح پر ایک غریب کاونٹی میں کیا جاتا تھا ۔ 2017 میں بیجنگ اور ہوتان انسداد غربت میں ایک دوسرے کے شراکت دار بن گئے۔ بیجنگ کی مدد سے ہوتان میں ملک کا دوسرا بڑا بطخوں کا افزائشی مرکز قائم کیا گیا  ،اس کی بدولت لو پھو کاونٹی مکمل طور پر غربت سے نجات پا چکی ہے ۔ 

سینیگال کے ماہر میمونڈا فال کے مطابق  چین کا انسداد غربت ماڈل افریقہ نیز  دیگر دنیا کے لیے ایک مثال بن چکا ہے ۔ دنیا کی ابھرتی ہوئی مرکزی معیشت کی حیثیت سے چین میں غربت کے خاتمے کی کامیابی نہ صرف چین بلکہ عالمی معیشت کی ترقی کے لیے مفید ہے ۔ چین کے دیہی علاقوں میں شرح غربت میں کمی کے ساتھ ساتھ چینی معیشت کے حجم اور عالمی معاشی ترقی میں چین کی خدمات کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ حالیہ سالوں  میں چین نے  دی بیلٹ اینڈ روڈ کے ذریعے دیگر ممالک کو انسداد غربت میں معاونت فراہم کی ہے  تاکہ چین کی ترقی  کے ثمرات زیادہ سے زیادہ ممالک  اور عوام تک پہنچائے جا سکیں۔

SHARE

LEAVE A REPLY