آل چائنا جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی سرکاری ویب سائٹ پر اکیس تاریخ کو چین میں جرنلزم کی ترقی کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی۔
رپورٹ میں اخبار، ریڈیو اور ٹی وی سمیت روایتی ذرائع ابلاغ میں وسیع پیمانے پر نظر آنے والی تبدیلیوں اور ترقیاتی رجحان پر توجہ دی گئی ہے اور چین میں مختلف ذرائع ابلاع کے انضمام اور ترقی کے تجربات سے آگاہی فراہم کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ سال دو ہزار انیس ذرائع ابلاع کے انضمام کو قومی حکمت عملی کی حیثیت دینے کی پانچواں سالگرہ کے طور پرمنایا گیا تھا۔روایتی ذرائع ابلاع نئے ابھرتے ہوئے میڈیا کے ساتھ مل کر تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔نظام، پالیسی، باصلاحیت افراد اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے چین میں جرنلزم کی ترقی تیز ترہورہی ہے۔ میڈیا ادارے فائیو جی ، مصنوعی ذہانت، K48K /الٹرا ایچ ڈی ٹیکنالوجی اور پلیٹ فارم ٹیکنالوجی سمیت مختلف پہلو وں کو اپنا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سال دو ہزار انیس میں چین بھر میں جرنلزم سے وابستہ افراد کی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔یہ تمام افراد اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں ۔ علاوہ ازیں چین میں صحافیوں کے قانونی حقوق کا بھی بھرپور تحفظ کیا جا رہا ہے۔