سترہ تاریخ کو ایک بجکر انسٹھ منٹ پر چھانگ عہ- فائیو اپنے تمام امور کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے کے بعد زمین پر واپس لوٹ آیا ہے۔چین کے صدر شی جن پھنگ نے چھانگ عہ فائیو کی واپسی پر اس تحقیقی منصوبے میں شریک تمام افراد کے نام مبارکباد کا پیغام بھیجا۔
شی جن پھنگ نے پیغام میں نشاندہی کی کہ پیچیدگی اور تکنیک کے حوالے سے چین کے سب سے مشکل خلائی تحقیقی مشن چھانگ عہ فائیو نے پہلی بار بیرون خلا سے “غیر زمینی اجسام”کے نمونے اکھٹے کئے اور انہیں زمین پر لے کر واپس آیا۔
یہ نئے ملک گیر نظام کی خوبیوں سے فائدہ اٹھا کر مشکلات پر قابو پانے کے حوالے سے ایک اور بڑی کامیابی ہے۔ یہ چین کی ایرو اسپیس انڈسٹری کے لئے ایک بہت بڑا قدم ہے۔ اس سے چاند کی اصلیت اور نظام شمسی کے ارتقا کے بارے میں انسانوں کی سائنسی تفہیم کو گہرا کرنے کے لیے خدمات سرانجام دی جاسکیں گی۔شی جن پھنگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ خلائی تحقیقات کی کوئی آخری حد نہیں ہے۔انہیں امید ہے کہ چین کے خلائی شعبے سے وابستہ سائنسدان خلائی میدان میں کھوج کے لئے نئے سفر کا آغاز کریں گےاور انسان کے خلا کا پرامن استعمال کرنے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے مزید کوشش کریں گے۔