آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات کے حوالے سے چینی ریاستی کونسل کے دفتر برائے امورِ تائیوان کا اظہار خیال

0

سولہ دسمبر کو  منعقدہ  پریس کانفرنس میں  چینی ریاستی کونسل کے دفترِ برائے امورِ تائیوان  کی ترجمان چھو فونگ لیانگ سےایک صحافی کے سوال پوچھا کہ گلوبل ٹائمز کے سالانہ اجلاس میں متعدد ماہرین کا خیال ہے کہ آبنائے تائیوان کے دونوں فریقین کے  درمیان پُر امن اتحاد کا امکان کم ہورہا ہے، استحکام  اور امن کو فروغ دینے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا چاہیے ، یعنی تائیوان پر فوجی طاقت استعمال کرتے ہوئے دباؤ ڈال کر ہی پر امن اتحاد کا حصول ہو سکے گا۔اس حوالے سےچین کی کیا رائے  ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے چھو فونگ لیانگ نے  کہا کہ ہم آبنائے تائیوان  کے پر امن اتحاد کے امکان کے لیے نہایت پرخلوص اور بھرپور جدوجہد  کریں گے اور جب بھی کسی پرامن حل کی کوئی صورت بنی تو ہم اس کے حصول کے لیے سو فی صد  کوشش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ  طویل عرصے سے ، ہم تائیوان کے مسئلے کو حل کرنے اور مادر وطن کے پرامن اتحاد کے فروغ کے لیے کوششیں کرتے رہے ہیں۔ پر امن اتحاد اور “ایک ملک ، دو نظام” قومی اتحاد کے حصول کا ایک بہترین طریقہ ہے اور تائیوان کےہم وطنوں سمیت چینی قوم کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے۔ اس پالیسی میں تائیوان کی موجودہ صورتِ حال کو پوری طرح سے مدنظر رکھا گیا  ہے ، آبنائے کے دونوں فریقین کے درمیان حقیقی اختلافات کا پوری طرح احترام کیا گیا ہے  اور تائیوان کے ہم وطنوں کے مفادات اور فلاح و بہبود کی مکمل حفاظت کی گئی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ “تائیوان کی آزادی” ، علیحدگی پسند قوتوں اور ان کے عمل نے چینی قوم کے بنیادی مفادات کو کھلے عام چیلنج کیا ہے ، آبنائے کے دونوں جانب کے عوام کی  فلاح و بہبود کو نقصان پہنچایا ہے ، اور  آبنائےتائیوان میں امن و استحکام کو شدید خطرات سے دوچار کیا ہے۔  ہم علیحدگی پسند سرگرمیوں کے لیے کبھی بھی ، کسی بھی قسم کی کوئی  گنجائش نہیں چھوڑیں گے۔ ہم ہمیشہ بیرونی مداخلت اور علیحدگی پسند سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاری پر توجہ دیتے ہیں ۔اس کا مقصد بنیادی طور پر مادر وطن   کے پرامن اتحاد کے امکانات کی حفاظت کرنا اور اس عمل کو آگے بڑھانا ہے۔ اگر “تائیوان کی آزادی” کے نام پر علیحدگی پسند قوتیں اپنے راستے پر چلنے یا خطرات بڑھانے کے طرزِ عمل پر قائم رہتی ہیں تو ، ہم علیحدگی پسندی  کی سازش کو مستقل طور پر کچلنے اور قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کرنے کے لیے  تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here