اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتریز نے بارہ دسمبر کو ” کلائمیٹ ایمبیشن سمٹ “سے خطاب کرتے ہوئے دنیا سے ” کلائمیٹ ایمرجنسی ” کا اعلان کرنے کی اپیل کی ۔
انتونیو گوتریز نے کہا کہ پیرس معاہدے پر دستخط کو پانچ سال ہوگئے ہیں لیکن دنیا ابھی تک درست راہ پر گامزن نہیں ہوئی ہے۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی موجودہ سطح ریکارڈ بلندی پر ہے۔ موجودہ درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔ اگر یہ رحجان تبدیل نہ ہوا تو اس صدی میں درجہ حرارت میں ۳ ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہو گا جوکہ تباہ کن ہو گا۔
انہوں نے تمام ممالک کے رہنماوں کو ” کاربن نیوٹرل” ہونے تک ہنگامی صورتِحال کا اعلان کرنے کے لئے کہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اڑتیس ممالک میں اس صورتِ حال میں داخل ہونے کا اعلان کیا گیا ہے ،امید ہے کہ دیگرممالک بھی ایسا ہی کریں گے۔
انتو نیو گوتریس کا کہنا تھا کہ 2021میں اقوام متحدہ کا اہم ہدف رواں صدی کے وسط تک ایک عملی اور غیر جانبدار”عالمی لیگ” کا قیام ہوگا۔ اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے 2030 میں دنیا میں گرین ہاؤس گیسز کا اخراج 2010 کے مقابلے میں 45فیصد کم ہو نا چاہیئے اور 2050 تک “کاربن کے صفر اخراج ” پر عمل ہونا چاہیئے۔
انہوں نے ترقی یافتہ ممالک پرر زور دیا کہ وہ 2020 مِیں ترقی پزید ممالک کو ماحولیاتی فنڈ کے ایک کھرب امریکی ڈالر کی فراہمی کے وعدے کو پورا کریں ۔ انہوں نے تمام ممالک سے ” کاربن نیوٹرل” کا عہد نبھانے کی اپیل کی۔