چین کی ایک مرتبہ پھر یکطرفہ پسندی کی بھرپور مخالفت

0

ویانا میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندے  وانگ چھون نے 30 نومبر کو “کووڈ-۱۹ کی وبا کے تناظر میں یکطرفہ پابندیوں اور ان کے اثرات” کے موضوع پر ویڈیو سیمینار میں شرکت کی اور اہم خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے  عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ یکطرفہ پسندی اور یکطرفہ پابندیوں کے خلاف مزاحمت کرے  اور کثیرالجہتی اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے تحفظ پر  مضبوط اتفاق رائے  پیدا کرے۔

ویانا میں مذکورہ سیمینار کا انعقاد اقوام متحدہ میں ایران ، کیوبا  اور وینزویلا کے مستقل مشنز  کی تجویز پر کیا گیا۔ سیمینار میں چین ، روس ، پاکستان ، فلپائن ، ویتنام ، جنوبی افریقہ ، اور بیلاروس سمیت 40 ممالک کے مندوبین شریک ہوئے ۔ اجلاس میں تقریباً 20 ممالک کے نمائندوں نے خطاب کیا۔

 اجلاس کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ، جس میں بین الاقوامی قانون کی پامالی سمیت یکطرفہ پابندیاں اپنانے اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی شدید خلاف ورزی کرنے والے متعلقہ ممالک پر کڑی تنقید کی گئی۔شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ وبا ئی صورتحال میں تمام فریقین  اتحاد کو مزید مستحکم کریں تاکہ اختلافات کا خاتمہ کیا جا سکے۔ اعلامیے میں  تمام فریقوں پر زور دیا گیا کہ کثیرالجہتی پر عمل پیرا رہا جائے تاکہ اقوام متحدہ کی قیادت میں موجودہ بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھا جا سکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here