برطانیہ میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے انیس تاریخ کو کہا کہ برطانیہ ،امریکہ ، آسٹریلیا ، کینیڈا ، اور نیوزی لینڈ پر مشتمل “فائیو آئیز ” کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں چینی حکومت سے ہانگ کانگ کے قانون سازوں سے متعلق اپنے اقدامات پر نظر ثانی کی درخواست کی گئی ہے۔ بیان میں چین کی قومی عوامی کانگریس کی جانب سے ہانگ کانگ کی قانون ساز کونسل کے اراکین کی اہلیت سے متعلق فیصلے پر بلاجواز الزام تراشی کی گئی ہے اور چینی حکومت کی ہانگ کانگ کے حوالے سے پالیسی کو بدنام کیا گیا ہے۔ یہ چین کے اندرونی معاملات اور ہانگ کانگ کے امور میں علانیہ مداخلت ہے ۔ چین اس کی سختی سے مخالفت اور شدید مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ سرکاری عہدہ داروں بالخصوص قانون سازوں کے لئے اپنے ملک کے آئینی قوانین کی پاسداری اور مادر وطن سے وفاداری ، تمام ممالک کی بنیادی سیاسی اقدار ہے۔ قانون سازی کے تحت ملک سے وفاداری کا نظام قائم کرنا ، پارلیمنٹیرینز کی اہلیت کو واضح کرنا ، اور ان کی سیاسی وفاداری کو یقینی بنانا ، ایک مروجہ بین الاقوامی عمل ہے۔ دنیا کا کوئی بھی ملک قانون سازوں کو غیر ملکی قوتوں کے ساتھ سازباز ، حکومت کا تختہ الٹنے یا ملک کو تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دے گا اور چین بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔