گزشتہ برس نومبر میں ، برازیلیا میں برکس رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ نے ایشیاء پیسیفک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی تجویز پیش کی تھی۔رواں برس 20 نومبر کو اپیک کے ستائیسویں غیر رسمی سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران صدر شی نے ایشیاء پیسیفک ہم نصیب معاشرےکی مشترکہ تعمیر کے لیے اہم نکات کی جامع وضاحت کی ہے۔
اپنے خطاب میں صدر شی جن پھنگ نے کھلا پن اور رواداری برقرار رکھنے پر زور دیا ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اکتوبر 2013 میں ، اپیک کے غیر رسمی سربراہی اجلاس میں پہلی مرتبہ شرکت کے موقع پر انہوں نے زور دیا تھا کہ: “چین ایسے تمام اقدامات کے لیے کھلا رویہ اپنائے گا ، جو ایشیاء اور بحر الکاحل خطے کی یکجہتی کے لئے مددگار ہوں۔”
رواں ماہ 15 تاریخ کو ، چین اور 14 دیگر ممالک نے باضابطہ طور پر جامع علاقائی اقتصادی شراکت داری معاہدے (آر سی ای پی) پر دستخط کیے، جسے کثیرالجہتی اور آزاد تجارت کی ایک اہم فتح قرار دیا جا رہا ہے۔ 20 تاریخ کو اپنے خطاب میں ، صدر شی نے کہا کہ چین آر سی ای پی معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے ، اور جامع اور ترقی پسند ٹرانس پیسیفک شراکت داری معاہدے میں شمولیت کے لیے فعال طور پر غور کرے گا۔
جناب شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ ہمیں علاقائی اقتصادی انضمام کو فروغ دینا چاہیے اور جلد از جلد ایشیاء پیسیفک آزاد تجارتی علاقہ قائم کرنا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ایشیاء پیسیفک آزاد تجارت تک جانے والی راہ ہموار نہیں ہوگی ، لیکن ہمیں سمت اور اہداف کی جانب ہمیشہ گامزن رہنا چاہئے۔”
چینی صدر نے کہا کہ کہ جدت پر مبنی ترقی ، باہمی ربط اور باہمی سودمند تعاون کا تسلسل ضروری ہے جو ایشیاء پیسیفک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے انتہائی اہم ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے چین کی جانب سے متعدد اہم اقدامات کا اعلان کیا: چین تجارت اور سرمایہ کاری کی پالیسیوں سے متعلق تجاویز کے لئے تجارتی اور سرمایہ کاری سیمینار کا انعقاد کرے گا ۔ چین انسداد غربت کے حوالے سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق آئندہ برس ایک سیمینار بھی منعقد کرے گا تاکہ ایشیا بحر الکاحل علاقے میں غربت کے خاتمے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ثمرات کو بھرپور طور پر بروئے کار لایا جا سکے۔
چینی صدر نے ملائشیا کی ایک کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پہاڑوں کا سامنا کرتے وقت ایک ساتھ مل کر پہاڑ سر کیے جائیں اور کھائی درپیش آ جائے تو مل کر عبور کی جائے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی معاشی نمو میں مضبوط ترین اور انتہائی سرگرم علاقے کی حیثیت سے ، ایشیاء پیسیفک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر علاقائی ترقی ، عوامی فلاح و بہبود اور دنیا کے مستقبل سے وابستہ ہے۔