بارہ تاریخ کو امریکی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک ایگزیکٹو آرڈرکے ذریعے امریکی سرمایہ کاروں کو چینی فوج کے زیر کنٹرول نام نہاد کمپنیوں میں سرمایہ کاری سے منع کر دیا گیا ہے ۔ اس حوالے سے چینی وزارت تجارت نے کہا کہ چین نے کئی بار امریکہ کی جانب سے چینی کمپنیوں پربلاوجہ پابندیاں عائد کرنے کے بارے میں اپنے مؤ قف کا اظہار کیا ہے ۔ امریکہ نے حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے متعلقہ چینی کمپنیوں کو چینی فوج کے زیر کنٹرول کمپنیاں قراردیا ہے ۔ چین نے اس بات کی سختی سے مخالفت کی ہے ۔ امریکہ نے قومی سلامتی کے بہانے اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئےمخصوص چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں ۔ یہ مارکیٹ کی مسابقت کے ان اصولوں اور عالمی تجارتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے جن کا امریکہ علم بردار بنتا ہے۔
حالیہ برسوں میں امریکہ سمیت دنیا کے سرمایہ کاروں کی توجہ چینی مالیاتی مارکیٹ پر مرکوز ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی سرمایہ کار چینی معیشت کی ترقی پربھر پوراعتماد کرتے ہیں اورامریکہ کے کچھ افراد نے قومی سلامتی کے بہانے سے امریکی سرمایہ کاروں کے چینی مارکیٹ میں داخلے میں رکاوٹ ڈالی ہے ۔ یہ معاشی قوانین کے خلاف ہے ، اس سے امریکی کمپنیاں ترقی کے اچھے مواقع کھو دیں گی اور سرمایہ کاروں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا ۔