ابو دوو وارثی ، سنکیانگ ویغورخوداختیار علاقے کی لا پھو کاؤنٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ سنکیانگ کے صدر مقام ارمچی میں ایک تعمیراتی کمپنی کے ساتھ مزدور کے طور پرکام کر رہے ہیں اور ان کی ماہانہ تنخواہ ساڑھے چار ہزار یوان ہے۔
اس سال کے شروع میں انہوں نے اس کمپنی میں بھرتی سے متعلق معلومات حاصل کیں اور پھر یہاں نوکری کی درخواست جمع کروائی ۔جب انہیں یہاں ملازمت ملی اور انہوں نے ملازمت کے معاہدے پر دستخط کیے تو وہ بے حد خوش تھے کیونکہ انہوں نے مشاہدہ کیا تھا کہ اس کمپنی میں کام کا ماحول بہت ہی اچھا ہے۔کچھ غیرملکی ذرائع ابلاغ یہ رپورٹ دیتے ہیں کہ سنکیانگ نے اقلیتی قومیتوں کے افراد کی جبری بھرتیاں کی ہیں ۔ابو دوو وارثی اس قسم کی رپورٹس کے حوالے سےخفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ “کیا ہمیں باہر جا کر مزید کمانے ،مزید مہارت سیکھنے اور اپنی زندگی کو مزید بہتر بنانے کے لیےبھی کسی دوسروں کی جانب سے مجبور کیے جانے کی ضرورت ہے؟ ایسا نہیں ہے ، اپنے ہاتھ سے کمانا اور اپنی زندگی کو بہتر بنانا ہمارا اپنا فیصلہ اور ہماری اپنی خوشی ہے۔ ”