علیحدگی پسندی پر امریکہ کے دوہرے معیارات عیاں، تحقیقی رپورٹ

0

حال ہی میں ، امریکہ کی سربراہی میں چند  مغربی قوتوں نے چین کے سنکیانگ ، تائیوان ، تبت ، اور ہانگ کانگ علاقوں میں علیحدگی پسند عناصر کی بھرپور حمایت کی۔ اس نام نہاد حمایت کا  کسی نسل ، مذہب ، آزادی ، انسانی حقوق یا دیگر امور سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔اس کا اصل مقصد چین کی علیحدگی پسندی کو ختم کرنے کی کوششوں میں رخنہ ڈالنا اور چین کی ترقی کا راستہ روکنا ہے۔

حال ہی میں ، لین جو  یونیورسٹی کے وسطی ایشیا ریسرچ  انسٹی ٹیوٹ اور قومی سلامتی ریسرچ سنٹر کے محققین نے “انسداد علیحدگی کے امور سے متعلق امریکہ کے دوہرے معیار” کے عنوان سے ایک تحقیقی رپورٹ جاری کی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ امریکہ کو ایک زمانے میں علیحدگی پسندی کا خطرہ درپیش تھا ، لیکن اس نے یونین کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لئے چار سالہ خانہ جنگی کی۔ اس کے علاوہ ،  امریکہ نے ملک کو تقسیم کرنے کی کوششوں سے بچنے کے لئےوفاقی سطح پر قانون سازی کی ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ جب دوسرے ممالک میں  علیحدگی پسندی کے معاملات پیش آتے ہیں تو امریکہ اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہے۔

اس رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ  امریکہ کی جانب سے چین میں علیحدگی پسندی  کو ہوا دینے کے لئے مختلف امور کو الحجھا دیا گیا جس کی وجہ سے علیحدگی پسندی اور انسانی حقوق کے معاملات کا دائرہ کار الجھ کر رہ گیا ہے ، اور اس کی بڑی وجہ امریکہ ہے ۔ اس رپورٹ کے مطابق وہ تمام کوششیں جن کا مقصد کسی ملک کے داخلی امور میں مداخلت ہو ، وہ اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی کنونشنز اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ اسی طرح  تمام عالمی قوانین کسی بھی ملک کی قومی خودمختاری میں مداخلت کرنے اور تقسیم کرنے کی  کوششوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ امریکہ صریحاً ان اصولوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here