چار تاریخ کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے پریس کانفرنس کے دوران سی پیک کی تعمیر کے حوالے سے نمایاں پیش رفت اور پاکستان کے اقدامات کو بھرپور سراہا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات برسوں میں سی پیک کی تعمیر کے حوالے سے نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں 25 ارب ڈالرز سے زائد کی براہ راست سرمایہ کاری لائی گئی ہے۔ ابھی حال ہی میں لاہور میں اورنج لائن عوام کے لیے فعال ہو چکی ہے جس سے پاکستان “میٹرو کے دور” میں داخل ہو چکا ہے۔تاحال تکمیل شدہ منصوبوں کی بدولت پاکستان میں آمد ورفت کے بنیادی ڈھانچے اور بجلی کی فراہمی میں بہتری آئی ہے، پاکستانی عوام کو ستر ہزار سے زائد روزگار کے مواقع میسر آئے ہیں جبکہ پاکستان کی جی ڈی پی نمو میں سالانہ تناسب ایک تا دو پرسینٹج پوائنٹس ہے۔ سی پیک منصوبہ جات کی بدولت پاکستان کی معاشی و سماجی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے فروغ میں نمایاں مدد ملی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سی پیک نہ صرف چین اور پاکستان کی اقتصادی و سماجی ترقی کے لیے اہم ہے بلکہ علاقائی خوشحالی اور مشترکہ تعمیر کے فروغ میں بھی اس منصوبے کی نمایاں حیثیت ہے۔ مثلاً رواں برس کی پہلی ششماہی کے دوران گوادر بندرگاہ سے گندم، چینی اور کھاد سمیت بیس ہزار میٹرک ٹن سے زائد مصنوعات افغانستان بھیجی گئی ہیں جبکہ تقریباً ایک ہزار روزگار کے مواقع ملے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ سی پیک کی تعمیر کو مزید آگے بڑھانا چاہتا ہے، تاکہ دونوں ممالک سمیت دیگر علاقائی ممالک کے عوام بھی بہتر طور پر اس سے مستفید ہو سکیں۔