مشہور امریکی پولنگ ایجنسی گیلپ کے جاری کردہ ذاتی تحفظ سے متعلق حالیہ عالمی سروے میں چین تیسرے نمبر پر ہے۔ نہ صرف چینی عوام کا تحفظ کا احساس بہت زیادہ ہے ، بلکہ بہت سے بین الاقوامی دوست جو چین میں کام کرتے یا پڑھتے ہیں، بھی اعتراف کرتے ہیں کہ “چین پُرامن ہے.” اور “چین میں رہنے کو اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں۔”
گیلپ کے سروے میں دنیا بھر کے 144 ممالک اور خطوں کے 15 سال یا اس سے زائد عمر کے 175،000 افراد نے حصہ لیا ہے ۔ان میں ، چینی لوگوں کا تناسب جو “رات کے وقت اکیلے چلتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرتے ہیں” عالمی اوسط سے 21٪ زیادہ ہے۔
تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے سپاکٹ تنا ٹنگ چین میں تقریباً 7 سال سے مقیم ہیں۔اس نے شیامین ، بیجنگ اور دیگر مقامات پر تعلیم حاصل کی ہے۔ وہ چین کی جس بات سے سب سے زیادہ متاثر ہیں وہ چین کی ترقی یافتہ معیشت اور نظم ہے ۔ وہ نہ صرف رات کے وقت باہر نکلنے سے ڈرتےنہیں بلکہ مختلف قسم کی رنگارنگ سرگرمیوں سے بھی محظوظ ہوتے ہیں۔
قازقستان کی ماہر نفسیات لیلیا ، جو 20 سال سے زیادہ عرصہ سے شمال مشرقی چین کے شہر ڈا چھینگ میں کام کرتی اور رہتی ہیں ، کے طویل مدتی مشاہدات ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ چینی عوام پرامن ہیں، امن پسند ہیں اور مادر وطن سے محبت کرتے ہیں۔ اس کے خیال میں اس کی اہم وجہ چین میں معاشرتی تحفظ کا اعلی احساس ہے جس کے بدولت چین نے ترقی کے عظیم کارنامے سرانجام دیے ہیں۔