انتیس اکتوبر کو چین کی وزارت خارجہ کی رسمی کانفرنس میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ کووڈ-۱۹ وبا کے باعث غربت کے خاتمےکی کوششوں میں دنیا کو سنگین چیلنجزکا سامنا ہے۔بہت زیادہ ترقی پذیر ممالک غربت کے خاتمے کے ضمن میں چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔اس حوالےسے چینی ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ چین کو یقین ہے کہ تمام ترقی پذیر ممالک بھی چین کی طرح غربت کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ چین غربت کے خاتمے کے عالمی نصب العین میں اپنی فہم و دانش پیش کرنے کا خواہاں ہے اور دوسرے ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے۔مثال کے طورپر چین نے افریقہ میں زرعی ٹیکنالوجی کے چوبیس مثالی مراکز قائم کیے جن سے پانچ لاکھ سے زائد عوام مستفید ہوئے ہیں۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت نقل و حمل کی بنیادی تنصیبات کی مشترکہ تعمیر سے چھہتر لاکھ افراد کو انتہائی غربت سے نجات دلائی جا سکے گی جب کہ تین کروڑ بیس لاکھ افراد درمیانی درجے کی غربت سے نجات حاصل کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم باہمی احترام ،مساوات اور باہمی مفادات کی بنیاد پر غربت کے خاتمے میں تجربات کا تبادلہ کرنے پر تیار ہیں۔