اس وقت خدمات کی تجارت بین الاقوامی تجارت کا ایک کلیدی حصہ بن چکی ہے۔ عالمی تجارتی تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کے دوران، خدمات کی تجارت دنیا کی تجارت کے ایک متحرک ترین جزو کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔ خدمات کی تجارت کا شعبہ مصنوعات کی روائتی تجارت سے کہیں زیادہ تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔ ترقی پزیر ممالک اور تیزی سے بدلتی ہوئی معاشی ضروریات نے اس شعبے کے کردار اور اہمیت کو بہت زیادہ بڑھا دیا ہے۔
اس شعبے کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر بیجنگ میں سن 2012 سے باقاعدگی سے منعقد ہونے والے” بیجنگ فئیر” کا نام سن 2019 میں تبدیل کرکے “چائنا انٹرنیشنل فئیر فار ٹریڈ ان سروسز” رکھ دیا گیا تھا۔ یہ محض نام کی تبدیلی نہ تھی بلکہ اس سے اس میلے کی افادیت اور بھی زیادہ بڑھ گئی۔ وبا کے بعد ستمبر 2020 میں میلے کےحالیہ ایڈیشن نے اس بات پر مہر تصدیق ثبت کر دی کہ خدمات کی تجارت موجودہ عالمی تجارت کا اہم حصہ ہے۔
اب ۵ تا ۱۰ نومبر منعقد ہونے والی تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے دوران خدمات کی تجارت کے شعبے کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ اس شعبے کی نمائش گاہ کا رقبہ تیس ہزار مربع میٹر پر محیط ہوگا جہاں 250 سے زائد کاروباری ادارے اپنی خدمات کو متعارف کروائیں گے۔ ان میں فارچون 500 کمپنیوں کی فہرست میں شامل 50 سے زائد ادارے بھی شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر سے بندرگاہوں کا انتظام چلانے والی تیس سے زائد کمپنیوں نے بھی اپنی مہارتیں اور تجربات متعارف کروانے کی حامی بھری ہے۔اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ اس نمائش کے دوران لاجسٹک سیکٹر میں “دی بیلٹ اینڈ روڈ” بین الاقوامی لاجسٹک پیٹرن کی تشکیل کے امور کے حوالے سے اہم تبادلہ خیال ہوگا ۔
موجود ایکسپو میں ایسے مالیاتی ادارے بھی شرکت کر رہے ہیں جو بینکوں کے زمرے میں نہیں آتے ۔ ان اداروں کی شرکت سے موجود نمائش کے پورے مالیاتی شعبے کا حجم گزشتہ نمائش کے مقابلے میں دگنا ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ موجودہ نمائش کے دوران کنسلٹنگ سروسز کی شمولیت بھی گزشتہ ایکسپو سے دگنی ہے۔
واضح رہے کہ دو ہزار انیس میں چین میں ڈیجیٹل تجارت کی درآمدات اور برآمدات کی کل مالیت203.6 بلین امریکی ڈالر تک جا پہنچی ، جو ملک کی کل خدمات کی تجارت کا 26 فیصد ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کی وبا عالمی معیشت کے پہیے کو گردش سے روکے ہوئے ہے۔ موجودہ درآمدی نمائش دنیا کے لئے امید کی ایک نئی کرن ہے۔ موجودہ ایکسپو خدمات کے میدان میں نہایت متنوع اور وسیع موضوعات کا احاطہ کرتی ہے۔ اس درآمدی ایکسپو کے دوران خدمات کی تجارت کے راستے کو مزید کھلا کیا گیا ہے جس سے چینی منڈی اور عالمی معیشت یکساں طور پر مستفید ہوں گے۔