امریکہ کے ساتھ پینگیں بڑھانا، سویڈن کا غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے، سی آر ائی کا تبصرہ

0

سویڈش ٹیلی مواصلات  ریگولیٹر نے بیس تاریخ کو اعلان کیا کہ نام نہاد “سیکیورٹی” تحفظات کے پیش نظر ، چینی کمپنیوں ہواوے اور زیڈ ٹی ای کو ملک کے فائیو جی  نیٹ ورک کی تعمیر میں حصہ لینے سے منع کیا جائے گا ، اور زیڈ ٹی ای کو اپنی  تمام انسٹال شدہ تنصیبات کو یکم جنوری 2025 سے پہلے ہٹانا ہوگا۔ مواصلات کی سمجھ بوجھ رکھنے والا ہر شخص یہ سمجھ سکتا ہے کہ سویڈن کا یہ فیصلہ امریکی “سیاسی دباؤ “کا نتیجہ ہے۔ سویڈن کے پاس اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت نہیں ہے اور نام نہاد “قومی سلامتی” کا بہانہ صرف ایک مضحکہ خیز اور برا عذر ہے۔

ہواوے جیسی چینی کمپنیوں پر سوئس فریق کا دباؤ نہ صرف اس ملک میں چین کے خلاف معاندانہ جذبات کی عکاسی کرتا ہے ، بلکہ اس کے درپردہ کچھ اور عوامل بھی ہیں۔ دنیا نے دیکھا ہے کہ پومپیو نے حالیہ دنوں بار بار اپنے دورہ یورپ کے ذریعے جان بوجھ کر ان تنازعات کو ہوا دی ہے اور اپنے چین مخالف اتحاد میں کچھ ممالک کو شامل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ سویڈن کے فیصلے سے پتہ چلتا ہے کہ وہ امریکی سیاستدانوں کو خوش کرنے کے لئے ایسا کررہا ہے۔

اس بات سے قطع نظر کہ امریکہ کے ساتھ پینگیں بڑھانےسے سویڈن کا کیا ملے گا، سوال یہ ہے کہ کیا یہ فیصلہ عقلی ہے؟ سوئس فریق کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ  منصفانہ اور کھلی مارکیٹ کے اصولوں پر عمل کرے  اور جتنی جلدی ممکن ہو اپنے غلط فیصلوں کو درست کرے۔ تاہم اگر سویڈش حکام یہی راستہ اختیار کرنے پر آمادہ رہے اور امریکی ہاتھوں میں کھلونا بننے پر راضی رہے تو ، سوئس فریق کو اس اقدام کے سنگین نتائج کو یقیناً برداشت کرنا پڑیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here