انیستاریخکوچینیوزارتخارجہکیپریسکانفرنسمیںچینیوزارتخارجہکےترجمانچاولیجیاننے کہا کہ چین میں غربت کا خاتمہ دنیا کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ چین نے عالمی غربت کی کمی میں تیزی کے لیے اپنیخدماتسرانجامدیہیں۔غربتکاخاتمہانسانوںکودرپیشمشترکہچیلنجہے۔یہ۲۰۳۰ کے لیے پائیدارترقیکے ایجنڈےکااولینہدفہے۔سبسےبڑےترقی پزیر ملک کی حیثیت سے چین نے غربت کے خاتمے کو طرز حکمرانی کا سب سے اہم حصہ قرار دیا ہے ۔ اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی اپنانے کے چالیس سے زائد سالوں میں سترکروڑ سے زائد افراد غربت کی حد سے نکل آئے ہیں ۔ عالمی غربت میں ہونے والی کمی میں چینکیشراکتسترفی صد سے زائد ہے۔عالمی بینک کے اعدادوشمارکےمطابق،چینمیںکلاسیکروڑسےزائدافرادغربتکیحدسےباہرآچکےہیں۔رواںسالچینمیںایک جامعخوشحالمعاشرےکیتعمیرکاآخریسالہے ۔یہسالغربتکےخاتمےکاآخریسالبھیہے۔رواںسالچینکے دیہیعلاقوںمیں رہنے والے تمامافرادغربتسےچھٹکاراپالیں گےاورغربتسےمتعلقہپائیدارترقیکاہدفمقررہ مدتسےدسسالقبلمکملکرلیاجائےگا۔چیننےاپنےملکمیںانسدادِغربتمیںپیشرفتکےساتھساتھعالمیطورپرغربتکےخاتمےکےلیےتعاونکرتےہوئے ترقیپزیر ممالک کی بھرپور مدد کی ہے ۔ چین نے، چین -اقوام متحدہ امنوترقیفنڈاورجنوبجنوبتعاونکاامدادیفنڈقائمکیاہے۔افریقہمیںزرعیٹیکنالوجیکے چوبیسمثالیمراکزقائمکیےہیںجنسےپانچلاکھسےزائدمقامیلوگفائدہاٹھاسکتےہیں ۔اسکےعلاوہدیبیلٹاینڈ روڈ انیشئیٹو پیشکیاجسسےچھہترلاکھافرادکوانتہائیغربتجبکہ تینکروڑبیسلاکھافرادکو اوسطغربت سےنجاتحاصلکرنےمیںمددملےگی ۔