چین میں غربت کے خاتمے کے ساتویں قومی دن اور اس موضوع پر اقوام متحدہ کے اٹھائیسویں دن کے موقع پر چین میں ” غربت کے خاتمے اور سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ” کے عنوان پر ایک سیمینار منعقد ہوا ۔ سو سے زائد ممالک کی چار سو سے زیادہ سیاسی جماعتوں کے مندوبین ، چین میں متعین غیر ملکی سفرائے کرام،مفکرین اور دانشوروں نے اس سیمنار میں شرکت کی ۔
شرکا نے غربت کے خاتمے اور بنی نوع انسان کی پائیدار ترقی ، چین میں انسداد غربت کی مہم اور عالمی سطح پر غربت کے خاتمے سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ مختلف ممالک کے سفیروں نے چائنا میڈیا گروپ کے نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین کا غربت کے خاتمے کا کامیاب ماڈل ، دنیا کے دوسرے ممالک کے لیے مفید ثابت ہو گا ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ چین کے ساتھ مزید تعاون کیا جائے گا ۔
چین میں متعین پاکستانی سفیر ، معین الحق نے کہا کہ ” چین کی کامیابی قابلِ تقلید ہے ۔ غربت بنی نوع انسان کو درپیش مشترکہ چیلنج ہے ۔ بہت سے ممالک میں لاکھوں افراد غربت کی زندگی جی رہے ہیں ۔ ہمیں غربت کے خاتمے کو قومی پالیسی میں او لین حیثیت دینی چاہیے ۔ ایک واضح ہدف کے تحت اس عمل کا تسلسل جاری رہے گا ۔ ” غربت کے خاتمے کے شعبے میں چین پاک تعاون کے حوالے سے ڈاکٹر معین الحق نے کہا کہ “چین اور پاکستان بہت قریبی دوست ہیں ۔فولاد جیسے مضبوط چین اور پاکستان نے خوشیاں اور غم بانٹتے ہوئے قریبی تعاون کیا ہے ۔دونوں ممالک نے معاشرتی اور معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے میں تعاون کیا ہے۔ اس وقت چین پاک اقتصادی راہداری کی تعمیر دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے ۔ہم معاشی و سماجی ترقی کو اہمیت دیں گے ،زراعت ، سیاحت اور پیشہ ورانہ فنون کی تربیت کے ذریعے غریب لوگوں کو روز گار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ غربت کا خاتمہ کیا جا سکے ۔
غربت کے خاتمے اور سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ” کے عنوان پر سیمنار میں شریک غیر ملکی سفیروں اور مندوبین نے تیرہ اکتوبر کو چین کے ایک پہاڑی گاوں کا دورہ کیا اور وہاں پرغربت کے خاتمے کی کے بارے میں معلومات حاصل کیں ۔
اس پہاڑی گاوں تک جانے کے لیے جدید ،تیز رفتار ریل گاڑی کے ذریعے سفر کیا گیا ۔چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا کہ ہم جس جگہ جا رہے ہیں وہ علاقہ چین کے غریب ترین علاقوں میں سے ایک تھا ۔ لیکن اس وقت ہم تیز رفتارریل گاڑی کے ذریعے وہاں جا رہے ہیں ۔ راستے کی دونوں اطراف کھڑی بلندوبالا عمارات اور اس سفر کے دوران مسکراتے چہروں والےمقامی لوگوں سے ہونے والی ملاقات نے مجھ پر گہرا اثر چھوڑا ہے ۔ پاکستانی سفیر نے یہاں کے تجربات سے مزید سیکھنے کے لیےدوبارہ صوبہ فو جیان آنے کی خواہش ظاہر کی اور اس امید کا اظہار بھی کیا کہ غربت کے خاتمے کے اس ماڈل کو پاکستان میں بھی لایا جائے گا ۔