بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی صدر کرسٹا لینا جارجیوا نے 15 تاریخ کو کہا کہ چین کی جانب سے نوول کورونا وائرس کی وبا کے خلاف سخت اقدمات اختیار کئے جانے کی وجہ سے چین میں معاشی نمو کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور چین رواں سال مثبت شرح نمو پانے والی واحد بڑی معیشت ہوگی اور یہ عالمی معیشت کے لئے ایک قوت محرکہ ہے۔
اسی روز ، جارجیوا نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے موسم خزاں کے سالانہ اجلاس 2020 میں ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران کہا کہ آئی ایم ایف کی تازہ ترین “ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ” نے چین کی معاشی نمو کی پیش گوئی دو اہم عوامل کی بنیاد پر کی ہے۔ پہلا ، چین نے اس وبا کو قابو کرنے کے لئے فیصلہ کن اقدامات اٹھائے اور دوسرا ، چین نے معاشی بحالی میں مدد کے لئے مضبوط مالی اور مالیاتی پالیسیاں نافذ کیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ چین نوول کورونا وائرس کی ویکسین کی عالمی تحقیق اور ترقی میں بھی حصہ لے رہا ہے ، جو اس وبا سے لڑنے میں عالمی اعتماد کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے ۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے حال ہی میں “ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ” جاری کی ، جس میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ رواں سال عالمی معیشت میں4.4 فیصد کی کمی واقع ہو گی۔ توقع کی جارہی ہے کہ چین رواں سال مثبت نمو حاصل کرنے والی دنیا کی واحد بڑی معیشت ہوگی۔چین کی معاشی نمو کی شرح 1.9 فیصد تک پہنچنے کی امید ہے ، اس میں جون کی پیش گوئی سے 0.9 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ اگلے سال چین کی معاشی نمو کی شرح 8.2 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔